امدادی سامان کی تقسیم کے فوراً بعد اسرائیلی فورسز کا حملہ، 64 فلسطینی شہید

163

غزہ :اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری وساری ہے، اقوامِ متحدہ کی  طرف سے تقسیم کیا گیا امدادی سامان اسرائیلی بمباری کے نظر ہوگیا، صیہونی فورسز نے امداد کی تقسیم ہوتے ہی فوری طور پر شمالی غزہ کی پناہ گاہوں پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں 64 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق  اسرائیلی فورسز کے حملے میں اقوام متحدہ کی جانب سے تقسیم کی گئی امداد راکھ کا ڈھیر بن گئی، حملہ ہوتے ہی مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو عارضی اسپتال میں منتقل کیا جبکہ شہید ہونے والے افراد کو اجتماعی قبر بناکر دفن کردیا۔

دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے امدادی سربراہ کا کہنا تھا کہ دنیا غزہ میں سنگین ترین بین الاقوامی جرائم کی کارروائیوں کا مشاہدہ کر رہی ہے، امدادی ساما ن کی تقسیم کے بعد اسرائیلی فورسز کا حملہ انسان دشمنی پر مبنی ہے۔

خیال رہےکہ گزشتہ سال 8اکتوبر سے صیہونی فورسز نے غزہ کے نہتے معصوم فلسطینیوں پر بمباری کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہواہے، جس کے نتیجے میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 45 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ لاکھوں کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں، جس میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

عالمی ادارے اسرائیلی دہشت گردی پر خاموشی اختیار کرکے صرف زبانی جمع خرچ کررہاہے جبکہ عالمی عدالت نے اسرائیلی پر پابندی عائد کرتے ہوئے فوری طور پر جنگ بندی کا حکم دیا ہے لیکن اسرائیلی حکومت نے عدالتی احکامات ہوا میں اڑادیے ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ روزِ اوّل کی طرح اب بھی جاری ہے، گزشتہ شب کے اختتام تک اسرائیلی فورسز کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 64 جبکہ لبنان میں 28 ہو گئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے رواں ماہ شمالی غزہ میں محصور فلسطینیوں کی امداد کے لیے صرف ایک امدادی مشن کو جانے کی اجازت دی۔اقوامِ متحدہ کے مطابق امدادی سامان کی تقسیم کے کچھ ہی دیر بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی پناہ گاہ پر حملہ کر دیا۔