بیروت : صہیونی فورسز نے بیروت کے جنوبی مضافات پر فضائی حملے کیے، جن میں حزب اللہ کے زیر کنٹرول علاقوں کو شدید نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران لبنان کے دیگر وسطی اور جنوبی علاقوں میں بھی فضائی حملے کیے گئے جن میں 20 سے زائد افراد شہید ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی بیروت کے علاقے ضاحیہ میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو ہدف بنایا اور اعلان کیا کہ اس نے زیادہ تر میزائل تنصیبات اور ہتھیاروں کے مراکز کو ختم کر دیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ عام شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے، جسے حزب اللہ نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
لبنان کے مختلف علاقوں میں ہونے والے ان حملوں میں شمالی اسرائیل کے شہر نہاریا میں دو افراد ہلاک ہوئے جبکہ حزب اللہ نے ایک فوجی اڈے پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اسرائیل کے دیگر شمالی علاقوں میں ڈرون حملوں کے باعث شہریوں کو پناہ گاہوں میں منتقل ہونا پڑا۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق جبل لبنان کے علاقوں میں حملے کے دوران متعدد شہری شہید ہوئے، جبکہ جنوب کے مختلف علاقوں میں بھی اسرائیلی حملوں میں شہادتیں ہوئیں ۔ جنوبی مضافات میں اسرائیلی بمباری کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد پہلے ہی علاقے سے نقل مکانی کر چکی ہے۔
اسرائیلی فوجی سربراہ ہرزی ہلیوی نے جنوبی لبنان میں تعینات فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی افواج بھرپور طاقت کے ساتھ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ گزشتہ ایک سال کے دوران اسرائیلی حملوں میں 3,287 افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت گزشتہ چند ہفتوں کی ہے، جبکہ حزب اللہ کے حملوں میں 100 سے زائد اسرائیلی فوجی اور شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکا لبنان میں جنگ بندی کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔ امریکی نمائندے آموس ہوچسٹائن نے کہا کہ ان کے خیال میں لبنان میں جنگ بندی کے امکانات موجود ہیں، جبکہ اسرائیلی وزیر خارجہ گدعون ساعر نے بھی لبنان کے لیے جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت کا اشارہ دیا ہے۔ تاہم اسرائیل کے نئے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کیے بغیر اور شمالی اسرائیلی مکینوں کی واپسی تک اسرائیل جنگ بندی پر راضی نہیں ہوگا۔
لبنانی حکومت، جس میں حزب اللہ شامل ہے، 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے منظور شدہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کر رہی ہے۔