حیدرآباد ،اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ،عوام پریشان

201

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) اشیاء خورو نوش کی قیمت میں ہوش ربا اضافے نے عوام کو پریشان کر دیا، پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر فعال، حیدرآباد میں اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی، روزمرہ کی اشیا سبزیاں، پھل، گوشت، تیل اور انڈوں کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام اور افسران صرف دفتری میٹنگز اور اجلاسوں تک محدود ہیں، صرف ایک ہفتے میں سرسوں کے تیل کی قیمت میں 100 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو اب 520 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے، انڈوں کے نرخ بھی قابو سے باہر ہو گئے ہیں، 55 سے 58 گرام کے انڈے 360 سے 370 روپے فی درجن فروخت ہو رہے ہیں جبکہ بڑے انڈے (60 سے 64 گرام) اس سے بھی مہنگے داموں دستیاب ہیں، گھی اور کینولا آئل کی قیمتیں بھی 530 سے 550 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہیں، جبکہ دالوں کی قیمتوں میں دال چنا ساڑھے 400 روپے، بیسن 400 سے 420 روپے، چھولے 520 روپے اسی طرح دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافے نے روزانہ اُجرت پر کام کرنے والوں، غریب اور سفید پوش عوام کا جینا محال کردیا۔ شہریوں نے سوال اُٹھایا کہ وہ اپنی تکالیف کس کو سنائیں؟ گھر کا راشن پورا کرنا اب ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں فوری ایکشن لیں اور بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے موثر اقدامات کریں، تاکہ عوام کو مہنگائی کے طوفان سے کچھ ریلیف مل سکے۔