کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی کی درخواستیں کارروائی کے لیے سیشن عدالت کو بھیج دیں۔ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار اور پولیس حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ لاپتا لڑکی کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی 2 ہزار 17 سے غائب ہے کوئی بتانے کو تیار نہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ پولیس کیوں غائب کرے گی کہیں آپ کی لڑکی خود تو نہیں چلی گئی۔ والدہ نے کہا کہ یہ پولیس کو تفتیش کرنی چاہئے کہ وہ کہاں ہے۔ عدالت نے درخواست متعلقہ سیشن عدالت کو بھیج دی۔ سولجر بازار تھانے کی حدود سے لاپتا سافٹ ویئر انجینئر حسن کی درخواست پر پولیس نے رپورٹ جمع کرائی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ حسن گھر واپس آ گیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کو کون لیکر گیا تھا کہاں تھے۔ حسن نے بتایا کہ میری آنکھوں پر پٹی تھی پتا نہیں۔ مجھے اپنی پڑھائی مکمل کرنی ہے کیسز میں نہیں پڑنا چاہتا۔ عدالت نے حسن کی واپسی پر درخواست نمٹا دی۔ لاپتا کے ایم سی ملازم محمد صابر منصوری کے اہلخانہ نے کہ 2 ہزار 16 سے غائب ہے کوئی پتا نہیں۔ عدالت نے محمد صابر کی بازیابی کی درخواست کارروائی کے لیے درخواست سیشن عدالت میں منتقل کردی۔