قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

148

(اور یہ ہم نے اس لیے کیا کہ) کہیں ایسا نہ ہو کہ اْن کے اپنے کیے کرتوتوں کی بدولت کوئی مصیبت جب اْن پر آئے تو وہ کہیں ’’اے پروردگار، تْو نے کیوں نہ ہماری طرف کوئی رسول بھیجا کہ ہم تیری آیات کی پیروی کرتے اور اہلِ ایمان میں سے ہوتے‘‘۔ مگر جب ہمارے ہاں سے حق ان کے پاس آ گیا تو وہ کہنے لگے ’’کیوں نہ دیا گیا اِس کو وہی کچھ جو موسیٰؑ کو دیا گیا تھا؟‘‘ کیا یہ لوگ اْس کا انکار نہیں کر چکے ہیں جو اس سے پہلے موسیٰؑ کو دیا گیا تھا؟ انہوں نے کہا ’’دونوں جادوگر ہیں جو ایک دْوسرے کی مدد کرتے ہیں‘‘ اور کہا ’’ہم کسی کو نہیں مانتے‘‘۔ (سورۃ القصص:47تا48)

سیدنا جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا کہ تین باتیں اگر کسی شخص کے اندر پائی جائیں تو اللہ تعالیٰ اس شخص کو قیامت کے دن اپنی حفاظت میں لے گا اور اسے جنت میں داخل کرے گا۔ 1 کمزوروں کے ساتھ نرمی کا برتائو۔ 2 والدین کے ساتھ شفقت ومحبت۔ 3 غلاموں کے ساتھ اچھا سلوک اور تین صفتیں ایسی ہیں جس شخص میں پائی جائیں گی اللہ اس کو اپنے عرش کے سایہ میں جگہ دے گا اس دن جب اس کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہ ہوگا۔ 1 ایسی حالت میں وضو کرے جب کے وضو کرنے کو طبیعت نہ چاہے۔ 2 تاریک راستوں میں مسجد کو جانا۔ 3 بھوکے آدمی کوکھانا کھلانا (ترغیب و ترہیب)