لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہےکہ وزیر اعظم شہباز شریف بتائیں کہ وزیر اعظم بتائیں مہنگائی کم ہونے پر کتنی اشیا سستی ہوئیں؟ جو وہ بول رہے ہیں عوام کو ریلیف دیا ہے، حکومت 14ہزار اسکولوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا چاہتی مگر جماعت اسلامی اس فیصلے پر مزاحمت کرے گی۔
منصورہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ وزیر اعظم مہنگائی کم کرنے کے بجائے جھوٹے بیانات دے رہے ہیں، عوام مہنگائی سے تنگ ہو کرخودکشیاں کررہی ہے، حکومت عوام کوریلیف فراہم کرنے کے بجائے صرف بے وقوف بنارہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھاکہ پی آئی اے کی نجکاری ایک بہت بڑا سوالیہ نشان بن گئی ہے، قوم کے ساتھ یہ مذاق بند کیا جائے، نواز شریف بتائیں کہ 40سال میں پی آئی اے کا بیڑا غرق کس نے کیا؟
انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی دعویٰ کرتی تھی کہ قومی اداروں کو چلائیں گے، گنڈا پور بتائیں کہ پی ٹی آئی نے اپنے ساڑھے تین سالوں میں اسے کیوں نہیں چلایا؟ پاکستان اسٹیل مل کو اپنے پیروں پر کیوں نہیں کھڑا کیا گیا؟
حافظ نعیم الرحمن کاکہنا تھا کہ قومی اداروں سے بڑے بوجھ تو ہمارے حکمران ہیں، صدر اور وزیر اعظم کے طیاروں کی مینٹینس کے لیے 1.75ارب روپے منظور کیے گئے ہیں، حکمرانوں کی سرپرستی میں چلنے والے آئی پی پیز کو ایک سال میں 2ہزار ارب روپے سے زائد ادا کیے گئے اور وہ بجلی جو تیار ہی نہیں ہوئی اور نہ ہم نے استعمال کی ا س کے پیسے بھی دیئے گئے، ان آئی پی پیز میں 52فیصد حکومت کی ہیں، آئی پی پیز انکم ٹیکس سے مستشنیٰ کیوں ہیں؟
انہوں نے مزید کہاکہ قومی اداروں کو چلانا حکومت کا ہی کام ہے، اصل وجہ حکمرانوں کی کرپشن ہے، اگریہ قومی ملکیتی ادارے حکومت پر بوجھ ہیں تویہ جو آئی پی پیز کا بوجھ ہے ان سے نجات کے لیے حکمرانوں نے کیا‘کیا؟