محمد رضوان نے ایک اننگز میں6 کیچز پکڑ کرعالمی ریکارڈ برابر کیا

168

ایڈیلیڈ اوول میںکھیلے گئے دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں آسڑیلیا کے تمام 10 کھلاڑیوں کو پاکستان کے تیز بولروں نے آئوٹ کیا۔ پاکستان کے کپتان اور وکٹ کیپر محمد رضوان نے آسڑیلیا کی اننگ میں6 کھلاڑیوں کوکیچ کرکے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ایک اننگ میں سب سے زیادہ کھلاڑیوں کوکیچ کرنے کا عالمی ریکارڈ برابر کیا۔محمد رضوان نے اس سے پہلے میچ میں ایک اننگ میں 5 کھلاڑیوں کوبھی آئوٹ نہیں کیا تھا اور انکی سب سے اچھی کارکردگی 4 کیچ تھی جو انہوں نے آسڑیلیا کے خلاف برسبین میں13 جنوری2017کو انجام دی تھی۔محمد رضوان سے پہلے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 10 وکٹ کیپروں نے 17 مرتبہ ایک اننگ میں 6 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا ہے۔ آسڑیلیا کے ایڈم گلکرسٹ نے 6 مرتبہ ایسا کیا ہے جبکہ جنوبی افریقا کے کونٹن ڈی کوک 2 مرتبہ ایک اننگ میں6 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ جنوبی افریقا کے مارک بائوچر ، بھارت کے مہندر سنگھ دھونی، انگلینڈ کے جوز بٹلر، اسکاٹ لینڈ کے میتھو کراس، انگلینڈ کے میٹ پرائر اور ایلک اسٹیورٹ،ویسٹ انڈیز کے ریڈلی جیکبس اور پاکستان کے سرفراز احمد نے ایک، ایک مرتبہ ایک اننگ میں6 بلے بازوں کو اپنا شکار بنایا ہے۔آسڑیلیا کے ایڈم گلکرسٹ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ایک اننگ میں6 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنانے والے پہلے وکٹ کیپر تھے۔ انہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف14 اپریل2000 کو ہوئے میچ میں 6 کھلاڑیوں کو کیچ کیا تھا۔ جنوبی افریقا کی اننگ میں9 کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے۔ انگلینڈ کے ایلک اسٹیورٹ نے مانچسٹر میں13 جولائی2000 کو زمبابوے کے 6 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا تھا۔ویسٹ انڈیز کے صرف ایک وکٹ کیپر نے ایک اننگ میں6 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا ہے اور وہ وکٹ کیپر ریڈلی جیکبس ہیں۔ سری لنکا کے خلاف کولمبو میں11 دسمبر2001 کو انہوں نے ایسا کیا تھا۔انہوں نے 6 کھلاڑیوں کو کیچ اور ایک کواسٹمپ کیا تھا۔ سڈنی میں23 جنوری2003 کو انگلینڈ کے خلاف ایڈم گلکرسٹ 6 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ اس مرتبہ انہوں نے5 کھلاڑیوں کو کیچ اور ایک کو اسٹمپ کیا تھا۔ تیسری مرتبہ انہوں نے ایسانامیبیا کے خلاف پوچیفسٹروم میں27 فروری2003 کو ایسا کیا تھا۔ اس مرتبہ انہوں نے تمام کھلاڑیوں کو کیچ کیا تھا۔ پورے ایک سال بعد یعنی27 فروری2004 کو وہ سری لنکا کیخلاف کولمبو میں تمام6 کھلاڑیوں کو کیچ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ پاکستان کے خلاف کیپ ٹائون میں11 فروری2007 کو ہوئے میچ میں جنوبی افریقا کے مارک بائوچر نے 6 کھلاڑیوں کوکیچ کیا تھا جنکے بعد بھارت کے مہندر سنگھ دھونی انگلینڈ کے کلاف لیڈز میں2 ستمبر2007 کو 5 کھلاڑیوں کو کیچ اور ایک کو اسٹمپ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ ایڈم گلکرسٹ بھارت کے خلاف بڑودہ میں11 اکتوبر 2007کو5ویںمرتبہ ایک اننگ میں6 کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ بھارت ہی کے خلاف انہوں نے چھٹی مرتبہ سڈنی میں24 فروری2008 کو چھٹی مرتبہ ایک اننگ میں 6 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا تھا۔ اس مرتبہ انہوں نے 5 کھلاڑیوں کو کیچ اور ایک کو اسٹمپ کیا تھا۔ انگلینڈ کے میٹ پرائز نے جنوبی افریقا کے خلاف ناٹنگھم میں26 اگست2008 کو 6 کھلاڑیوں کو کیچ کیا تھا جبکہ انکے ہم وطن جوز بٹلراسی ٹیم کے خلاف اوول میں19 جون2013 کو ایسا کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اسکاٹ لینڈکے میتھو کراس کنیڈا کے خلاف کرائسٹ چرچ میں23 جنوری2014 کو 6 کھلاڑیوں کو اپنا شکار کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ انکے بعد جنوبی افریقا کے کونٹن ڈی کوک نے پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کے خلاف مائونٹ مونگوئی میں21 اکتوبر2014 کو6 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا تھا جس میں5 کھلاڑیوں کو انہوں نے کیچ اور ایک کو اسٹمپ کیا تھا۔ انہوں نے دوسری مرتبہ افغانستان کے خلاف احمد آباد میں10 نومبر2023 کو 6 کھلاڑیوںکو کیچ کیا تھا۔ان سے پہلے پاکستان کے سرفراز احمد جنوبی افریقا کے خلاف آکلینڈمیں7 مارچ 2015کو6 کھلاڑیوں کو کیچ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔