اْس نے اور اس کے لشکروں نے زمین میں بغیر کسی حق کے اپنی بڑائی کا گھمنڈ کیا اور سمجھے کہ انہیں کبھی ہماری طرف پلٹنا نہیں ہے۔ آخر کار ہم نے اسے اور اس کے لشکروں کو پکڑا اور سمندر میں پھینک دیا اب دیکھ لو کہ ان ظالموں کا کیسا انجام ہوا۔ ہم نے انہیں جہنم کی طرف دعوت دینے والے پیش رو بنا دیا اور قیامت کے روز وہ کہیں سے کوئی مدد نہ پا سکیں گے۔ ہم نے اِس دنیا میں ان کے پیچھے لعنت لگا دی اور قیامت کے روز وہ بڑی قباحت میں مبتلا ہوں گے۔ پچھلی نسلوں کو ہلاک کرنے کے بعد ہم نے موسیٰؑ کو کتاب عطا کی، لوگوں کے لیے بصیرتوں کا سامان بنا کر، تاکہ شاید لوگ سبق حاصل کریں۔ (سورۃ القصص:39تا43)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی شخص کسی مصیبت کی وجہ سے موت کی تمنا ہرگز نہ کرے اگر اسے ضرور کچھ کہنا ہی ہے تو یوں کہے اے اللہ! جب تک میری زندگی میرے لیے بہتر ہے مجھے زندہ رکھ اور جب موت میرے لیے بہتر ہو تو مجھے موت دے دے۔ (بخاری، مسلم، نسائی، ابو داؤد)
سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہؐ سے عرض کیا: عورت پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ آپؐ نے ارشاد فرمایا: اس کے شوہر کا۔ میں نے دریافت کیا کہ مرد پر سب سے زیادہ حق کس کا ہے؟ فرمایا: اس کی ماں کا ہے۔ (مستدرک حاکم)