احوال غزہ و فلسطین

173

غزہ قبرستان بن چکاہے‘ اونروا کے اہلکار وں کا آنکھوں دیکھا حال
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (اونروا) کے رکنلوئس واٹریج نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے غزہ کی صورتحال کا جائزہ لیا اور وہاں کی تباہ حالی دکھائی۔لوئس واٹریج نے غزہ کی موجودہ صورتحال کو بیان کرتے ہوئے لکھا کہ نہیں بتایا جاسکتا تباہی کہاں سے شروع ہوتی ہے اور کہاں ختم ہوتی ہے، ایک پورا معاشرہ اب قبرستان میں بدل چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کوئی فرق نہیں پڑتا آپ غزہ میں کس راستے سے داخل ہوتے ہیں کیوںکہ گھر، مساجد، اسکول، ریستوران اور رہائشی عمارتیں سب زمین بوس ہوچکے اور ملبے کا ڈھیر ہیں۔

فدائی حملے پر فلسطینیوں کو علاقہ بدر کرنے کا کالا قانون
اسرائیلی کنیسٹ نے نئے سیاہ قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت وزیر داخلہ کسی بھی فلسطینی خاندان کو اجتماعی سزا کے طور پر 20 سال کے لیے شہر بدر کرسکے گا۔ اس کے علاوہ مزاحمتی تنظیموں کی سرگرمیوں اور اسرائیل کے خلاف کارروائیوں میں شامل 14 سال سے کم عمر کے فلسطینی بچوں کو 5سال تک قید کی سزا بھی سنائی جائے گی۔ اس قانون کو 61 کنیسٹ ارکان کی حمایت سے منظور کیا گیا ۔ 41 نے مخالفت کی، جب کہ 55 ارکان پارلیمان نے اس عارضی اقدام کی حمایت کی اور 33 نے اس کی مخالفت کی۔ قانون کے تحت اسرائیلی حکام یہ باور کرائیں گے کہ فدائی حملہ کرنے والے شخص کو اس کے اس اقدام اورارادے کا علم تھا۔ جس کے بعد اسے اجتماعی سزا کے طور پر شہر بدر کیا جائے گا۔ بل قابض ریاست کے وزیر داخلہ کو کسی بھی خاندان کے کسی فرد کو شہر بدر کرنے کا حکم جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ اگر وہ آپریشن کے ساتھ حمایت یا یکجہتی کا اظہار کرتا ہے تو اسے بھی شہر بدر کیا جائے گا،جن میں فدائی حملہ کرنے والے فلسطینی کے والدین، بہن بھائی، بچے، شوہر یا بیوی شامل ہوسکتی ہے۔

فلسطینی دنیا کی نظروں کے سامنے بھوک سے مر رہے ہیں‘اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ میں حالات زندگی انتہائی مہلک ہوچکے ہیں اور فلسطینی شہری بھوک سے مر رہے ہیں جبکہ دنیا ان کی بے بسی کا تماشا دیکھ رہی ہے۔ اقوام متحدہ نے اس بات پر زور دیا کہ اونروا کا متبادل تلاش کرنا اسرائیل کی ذمے داری ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ شمالی غزہ کی پٹی تقریباً ایک ماہ سے اسرائیلی محاصرے میں ہے، فلسطینی شہری بھوک سے مر رہے ہیں جبکہ دنیا صرف جرم کر روکنے کی ضرورت پر زور دے رہی ہے۔ یاد رہے کہ ایک نئے قانون کے تحت اسرائیل نے اقوام متحدہ کو مطلع کیا کہ اس نے اونروا کے ساتھ 1967 ء کے تعاون کے معاہدے کو ختم کر دیا ہے جس میں ایجنسی کے تحفظ، نقل و حرکت اور سفارتی استثنیٰ کو ختم کردیا گیا ہے۔

غزہ کے شمال میں جبالیہ کیمپ میں قتل عام ‘27 شہید
شمالی غزہ کی پٹی کے جبالیہ کیمپ میں مبحوح خاندان کے گھر پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 27 شہری شہید ہو گئے۔ قابض فوج نے جبالیہ کیمپ میں ابو حسین اسکولز کے قریب مبحوح خاندان کے ایک مکان پر بمباری کی۔ اسرائیل نے مسلسل 398ویں دن غزہ کی پٹی پر اپنی نسل کشی کی جنگ جاری رکھی۔ اس دوران اس نے غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا۔ پورے پورے خاندانوں کو ختم کر دیا، لاکھوں افراد کو ہلاک اور زخمی کیا۔ اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں 46 شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 36 شمالی غزہ کی پٹی میں شہید ہوئے ہیں۔

غزہ کی صورتحال تباہ کن‘قیدیوں کے بارے میں معلومات نہیں‘ریڈ کراس
غزہ میں بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مسلسل جارحیت اور قتل عام کے باعث محصور پٹی کی صورت حال کو تباہ کن اور خوفناک قرار دیا ہے۔ ریڈ کراس کے ترجمان ہشام مہنا نے شمالی غزہ میں صحت کی صورتحال کو خوفناک، انتہائی نازک اور مسلسل ابتر قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ قابض فوج کی طرف سے انخلا کے احکامات میں 3اسپتال شامل تھے۔ مہنا نے وضاحت کی غزہ میں جاری نقل مکانی اور انسانی امداد کی کمی کی وجہ سے مشکل حالات شدید تر ہوتے جا رہے ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ حالات کو انتہائی تباہ کن بنا دیتا ہے۔ ریڈ کراس کمیٹی کو مریضوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، کیونکہ اسپتالوں میں ضروری طبی سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ مہنا نے وضاحت کی کہ ریڈ کراس کی کوششیں صحت کے نظام کو سپورٹ کرنے، پینے کے پانی کی فراہمی اور میونسپلٹیوں اور طبی حکام کے تعاون سے متاثرہ افراد کے لیے نقد رقم کے کام کے مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہیں۔ غزہ میں ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ترجمان نے نشاندہی کی کہ قابض اسرائیلی حکام کا ریڈ کراس کو جیلوں تک رسائی سے روکنے کا فیصلہ اب بھی نافذ العمل ہے۔ اس سے فلسطینی خاندانوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ان کے رشتہ دار ان کے بارے میں معلومات کے حصول کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریڈ کراس غزہ میں لاپتا ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کے اہل خانہ کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اہم معلومات اکٹھی کی جا سکیں جس سے ان کے انجام اور ٹھکانے کا پتا چل سکے۔

نیتن یاہو قیدیوں کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں‘ سابق وزیردفاع
صہیونی وزارت دفاع کے قلم دان سے برطرفی کے چند دن بعد سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔ گیلنٹ جو کئی ماہ تک اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ تلخ انداز میں الجھتے رہے ہیں ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنے تمام اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے بدلے حماس کے زیر حراست اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کو مسترد کر دیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گیلنٹ نے الزام لگایا کہ نیتن یاہو نے سیکورٹی کابینہ کے مشورے کو مسترد کر دیا۔ گیلنٹ کا خیال تھا کہ فلسطینی پٹی میں اسرائیلی فوج کی بغیر کسی منصوبہ بندی کے موجودگی سے فوجیوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے بارے میں نیتن یاہو کے خیالات نہ فوجی ہیں اور نہ ہی سیاسی۔ وہ صرف ذاتی مقاصد کے لیے فوج کو غزہ میں رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزیراعظم ہی واحد شخص ہیں جو حماس کے ساتھ قیدیوں کا سودا طے کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔