عالمی معیشت پائیداری کی جانب گامزن ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

221

کراچی(کامرس رپورٹر) گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ عالمی معیشت پائیداری کی جانب گامزن ہے ، ہمیں بھی اپنے مالی شعبے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو اس تبدیلی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا،موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے، 2022ء میں سیلاب سے پاکستان کو تقریباً 30 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا تھا،پیرس معاہدے کے مطابق پاکستان 2030ء￿ تک ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں 15 فیصد کمی کے لیے پر عزم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نیجمعرات کو مقامی ہوٹل میں ’انفرا ضامن پاکستان‘ کے زیرِ اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، تقریب کا موضوع ’قرضے میں اضافے کے ذریعے ماحول دوست مالکاری اور گرین بانڈز کے اجرا میں معاونت‘ تھا۔گورنراسٹیٹ بینک نے کہاکہ اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے پاکستان نے اپنی توانائی کی تمام ضروریات کا 60 فیصد قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا ہیانہوں نے کہا کہ پاکستان کی توانائی کی مجموعی کھپت میں فوسل فیول کا حصہ 2019ء￿ میں 86.7 فیصد تھا ،جو 2023ء میں 4.8 فیصد کم ہو کر 81.9 فیصد رہ گیا۔اسٹیٹ بینک کی ری فنانسنگ اسکیموں کے تحت قابل تجدید توانائی کے لیے جون 2024ء￿ تک 94.7 ارب روپے کے قرضے دیے گئیان قرضوں سے تقریباً 2,061 میگاواٹ کی مجموعی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل 4,500 سے زائد منصوبوں کی فنانسنگ کی گئی۔انہوں نے مزیدکہا کہ اسٹیٹ بینک نے ماحول دوست بینکاری کی جامع گائیڈ لائنز جاری کی ہیں تاکہ ماتحت اداروں کو اپنے آپریشنز سے پیدا ہونے والے ماحولیاتی خطرات پہچاننے میں مدد ملے۔ان کا کہناتھا کہ اسٹیٹ بینک، عالمی بینک کے تعاون سے ایک جامع ماحول دوست اصول و قوانین کی تیاری پر کام کر رہا ہے تاکہ ایک معیاری فریم ورک تشکیل دیا جا سکے،انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے اسٹریٹجک پلان 2023-28ء میں بھی موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کو ایک اہم موضوع کے طور پر شامل کیا ہے۔