لاہور(کامرس ڈیسک) لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبر قوانین اس طرح متوازن ہونے چاہئیں کہ ان سے صنعتکاروں اور ورکرز دونوں کو فائدہ ہو۔ تمام پالیسیاں سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تشکیل دی جائیں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاسکیں۔ سیکرٹری لیبر نعیم غوث اور ڈائریکٹر جنرل لیبر سیدہ کلثوم حئی ، لاہور چیمبر کے سابق صدور میاں انجم نثار، محمد علی میاں، سابق سینئر نائب صدر علی حسام اصغر، ایگزیکٹو کمیٹی ممبران آمنہ رندھاوا، شعبان اختراور احتشام الحق نے بھی اظہار خیال کیا۔میاں ابوزر شاد نے کہا کہ ایسے قوانین بنائیں جائیں جو واضح، منصفانہ اور قابلِ عمل ہوں، اس سے صنعت اور مزدور دونوں کی فلاح و بہبود اور مضبوط معیشت یقینی بنائی جاسکتی ہے۔صدر لاہور چیمبر نے مختلف لیبر قوانین کو ایک جامع پنجاب لیبر کوڈ میں یکجا کرنے کے اقدام کو خوش ا?ئند قرار دیا جس سے قوانین کی وضاحت اور عمل درآمد میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چیمبر انٹرنیشنل لیبر ا?رگنائزیشن کے معیارات پر عمل درا?مد پر زور دیتا ہے جس سے پاکستان کو عالمی تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ میاں ابوذر شاد نے نئے کوڈ میں لیبر یونینوں سے متعلق چند نکات پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ مزدوروں کو ایک سے زائد یونینز میں شمولیت کی اجازت دینا اور نئی یونینز کے قیام کے لیے نرم شرائط رکھنے سے صنعتی استحکام پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔انہوں نے لیبر ڈپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا کہ ان ویلفیئر پروگراموں کی کارکردگی اور شفافیت میں بہتری لائی جائے تاکہ تمام مزدور ان سہولتوں سے مستفید ہو سکیں۔انہوں نے مشاورتی کمیٹیوں میں نجی شعبہ کی شمولیت پر بھی زور دیا۔