محرابپور،خاتون کے اغوا کی مبینہ واردات،ایک ملزم گرفتار

69

محراب پور(جسارت نیوز)خاتون کے اغوا کی مبینہ واردات، ایک ملزم گرفتار، دیگرکی گرفتاری کیلئے جانے والی پولیس پر مقامی افراد کا حملہ، ایس ایچ او سمیت کئی اہلکار زخمی، اسپتال منتقل، مورو کے نواحی گاؤں قومی شاہراہ کے قریب کریم بخش ٹپال ماچھی گاؤں میں پولیس پر مقامی افراد کے مبینہ حملے میں ایس ایچ او مورو اسد نبی کچھی سمیت متعدد پولیس کانسٹیبل زخمی ہو گئے جنہیں مورو اسپتال منتقل کر دیا گیاجہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد دی، اسپتال میں میڈیا نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے ایس ایچ او مورو اسد نبی کچھی کا کہنا تھا کہ آج صبح بگھیو برادری سے تعلق رکھنے والی خاتون کو اغوا کیا گیا تھا،جس کا مقدمہ درج کر کے ہم ملزمان کو گرفتار کرنے گئے تو دیہاتیوں نے پولیس کو دیکھ کر فائرنگ کی، ڈنڈوں اور اینٹوں سے حملہ کر دیا، جس میں مجھ سمیت دیگر پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، متعدد اہلکاروں کو اغوا کر لیا گیا ہے، واقعے کے بعد بھاری تعداد میں پولیس کو جائے وقوع پر طلب کر لیا گیا ہے واقعے کیخلاف گاؤں کریم بخش ٹپال کے لوگوں نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیا۔مقررین کے مطابق بگھیوبرادری کے درمیان رشتے داری کا تنازع چل رہا ہے جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے ،مورو پولیس نے ہمارے گاؤں میں آکر بلا جواز ہمارے گھروں پر چھاپا مارا، چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور ہمارے مرد و خواتین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس کی طرف سے جھوٹا مقدمہ درج کر کے ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے،ہم سے انصاف کیا جائے۔ اس موقع پر سولنگی برادری کے رہنما افضل خان سولنگی اور پاکستان پیپلز پارٹی تحصیل مورو کے صدر دوست علی سولنگی مظاہرین کے پاس پہنچے اور انہیں انصاف کی یقین دہانی کرائی جس پر انہوں نے احتجاج ختم کر دیا، قومی شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت بحال ہوگئی۔دوسری طرف مورو کے نواحی گاؤں حافظ محمد رمضان بگھیو کے رہائشیوں نے گاؤں کریم بخش ٹپال ماچھی کے افراد کی ناجاہزی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ ماچھی برادری کے افراد نے ہماری مخالف بگھیو برادری کیساتھ مل کر ہماری شادی شدہ لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی جو اپنے شوہر کیساتھ علاج کیلئے جارہی تھی،ہم نے اسے بچایا اورپکڑے گئے ملزم کو کار سمیت مورو پولیس کے حوالے کر دیا گیا جس کیخلاف پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے اب ٹپال ماچھی کے گائوں والے ہم پر جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں ،ہم ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔