ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت) مہنگائی میں کمی کا دعویٰ عوام سے مذاق ہے معیشت کی بحالی اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلیے ٹھوس اور مؤثر اقدامات کیے جائیں ،کیونکہ عوام پریشان ہیں اور بڑھتی ہوئی اشیائے خورونوش کی قیمتوں نے انہیں پریشانی میں مبتلا کیا ہوا ہے ۔جبکہ بجلی،گیس کے بلوں میں من مانا اضافہ کر کے عوام کو پریشان کیا جا رہا ہے ۔لیکن حکومت وقت عوام کو ریلیف دینے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے ضلعی نائب امیر محمد یو نس قائم خانی نے میڈ یا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہر ایسے اقدام سے گریز کرے جو عوام اور مملکت خدا داد کیلیے پریشان کن ہو ۔مہنگائی میں کمی کے دعوے کو عوام سے مذاق قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ میں ایک سادہ ساسوال حکمرانوں سے کررہاہوں کہ اگر آپ کہتے ہیں کہ ملک میں مہنگائی میں کمی آرہی ہے تو مہنگائی میں کمی کے اثرات ان تک کیوں نہیں پہنچ رہے؟۔حکومت ان اعدادوشمار کو اپنی کارکردگی دکھانے اور عوام میں اپنی ساکھ جھوٹ کے زور پر بحال کرنے کے لیے توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، اناج اور گیس پاکستان کی پیداوار ہیں اس کے باوجو د حکمرانوں نے ملک کو بھکاری بناکر رکھ دیاہے ایک جانب امیر کو امیر تر اور غریب کو خودکشیوں پر مجبور کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی کمزور معاشی پالیسیوں اور ان کی مفاداتی سیاست نے عوام کو فاقوں اور خودکشیوں پرمجبور کردیا ہے۔ایازمیمن نے مہنگائی کم ہونے کے دعوے کوجھوٹ قراردیتے ہوئے کہاکہ وزیرخزانہ اور خود وزیراعظم خدا کا خوف کریں مسلسل غلط بیانیوں نے ملک کو اس حال پر پہنچادیا ہے کہ اب کوئی بھی فرد حکمرانوں پر بھروسہ کرنے کو تیا ر نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے ہر طبقے خصوصاً متوسط اور غریب طبقے کو شدید متاثر کیا ہوا ہے جس کی وجہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں عدم استحکام ہے اور اسی وجہ سے مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔انہوں نے مزید کہاکہ پوری دنیا میں پیٹرول کے پرائس کم ہوئے مگر ہمارے یہاں اسی دن پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا میں سمجھتاہوں کہ حکومت اس وقت جھوٹے دلاسوں کے بجائے عملی اقدامات پر کام کرے تو انہیں عوام کی بددعائوں کے بجائے دعائیں ملنا شروع ہوجائیں گی۔