ٹرمپ کے دیے ہوئے انتخابی عطیات خاصے بارآور ثابت ہوئے

92
Israel should attack Iran

واشنگٹن:سیاسی عطیات کوئی انوکھی بات نہیں۔ ہر معاشرے میں سیاست دانوں کو عطیات دیے جاتے ہیں۔ ان عطیات کا بنیادی مقصد کسی نہ کسی معاملے میں فیور حاصل کرنا ہوتا ہے اور بزنس مین خاص طور پر سیاسی عطیات دیتے رہتے ہیں تاکہ اُن کے لیے کوئی الجھن پیدا نہ ہو۔

جب ڈونلڈ ٹرمپ سیاست میں نہیں آئے تھے اور صرف ایک بڑے بزنس مین تھے تب انہوں نے بھی کئی بار ری پبلکنز اور ڈیموکریٹس کو انتخابی عطیات دیے۔ انہوں نے کملا ہیرس اور ہلیری کلنٹن کو بھی انتخابی عطیات دیے۔ 2011 میں کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل کے انتخاب کے دوران انہوں نے کملا ہیرس کو پانچ ہزار ڈالر کا عطیہ دیا تھا۔ یہ عطیہ اُن کے لیے خوش بختی کی علامت ثابت ہوا۔ ویسے ہلیری کلنٹن کو دیا گیا انتخابی عطیہ بھی اُن کے لیے خاصا لکی ثابت ہوا تھا۔

دونوں خواتین کو اُنہوں نے انتخابی معرکے میں شکست دی ہے۔ 2016 میں وہ ہلیری کلنٹن کو شکست دے کر صدر بنے تھے اور اب کملا ہیرس کو ہراکر وہ دوسری بار امریکی صدر کے منصب پر فائز ہونے والے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے زیادہ سے زیادہ کاروباری فائدے کے لیے سیاسی وفاداری بدلنے میں کبھی دیر نہیں لگائی۔ کبھی وہ ڈائی ہارڈ قسم کے ری پبلکن رکن تھے اور پھر انہوں نے وقت کی نزاکت دیکھتے ہوئے راستہ بدلا اور ڈیموکریٹ بن گئے۔