ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا ایم ڈی کیٹ کی مخالفت میں بیان جاری

213
Charter of Demand presented

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ میں اس دفعہ 38 ہزار سے زائد بچوں نے حصہ لیا، اتنی بڑی تعداد میں ٹیسٹ میں شفافیت کو برقرار رکھنا مشکل ہوتا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ میں ایم ڈی کیٹ کی یکسر مخالف ہوں، میری خواہش تھی کہ تمام جامعات خود اپنا ٹیسٹ لے، نیشنل ہیلتھ کمیشن بنا، انہوں نے ایم ڈی کیٹ بنایا۔ وزیر صحت نے کہا کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا کا غلبہ ہے، میں یہ تو نہیں کہتی کہ پیپر لیک ہوا ہے، سب کو پتا ہے، پرچہ آﺅٹ ہوا ہے، اس بار ایم ڈی کیٹ کے ازسرنو کی ذمے داری آئی بی اے سکھر کوسونپی گئی دی ہے۔
علاوہ ازیں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ایک اہم مسئلے کی طرف اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جدید دور میں متعدد خواتین حمل ضائع کروادیتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ بچوں کی پیدائش میںوقفہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے کراچی کے جناح اسپتال میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ہم نے اسکلڈ لیب کا افتتاح کردیا ہے، لیب میں سہولتوں کے علاوہ ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکرز کو تربیتی کورسز کرائے جائیں گے۔
وزیر صحت سندھ کا اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ پولیو کے اسباب کے کئی وجوہات ہیں، ان میں ایک مسئلہ یہ سامنے آیا ہے کہ ہمارے سیوریج کی لائنوں میں اس مہلک مرض کا وائرس پایا گیا ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ روٹین ایمیونائزیشن پروگرام کو مضبوط سے مضبوط کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈینگی ملیریا سے متعلق لوگوں کو یہ کہنا چاہتی ہوں کہ وہ ان جراثیموں سے آگاہی حاصل کریں اور ان جان لیوا مچھروں سے دور رہیں۔