واشنگٹن: سورج سے ایک بار پھر انتہائی شدید توانائی کا اخراج ریکارڈ کیا گیا ہے، جس پر سائنس دان تشویش میں مبتلا ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا نے بتایا ہے کہ سورج نے ایک بار پھر توانائی کی انتہائی شدید لپٹیں خارج کی ہیں، جسے سائنسی درجہ بندی کے لحاظ سے 2.3 یعنی انتہائی شدید ایکس کلاس لپٹوں کے طور پر درج کیا گیا ہے۔
سورج سے خارج ہونے والی اس انتہائی شدید توانائی کی نشان دہی خلائی ادارے ناسا کے سولر ڈائنامکس آبزرویٹری کی جانب سے کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سولر ڈائنامکس آبزرویٹری کا کام ہی مستقل طور پر سورج کی سطح کو اپنے مشاہدے میں رکھنا ہوتا ہے، تاکہ اس طرح کے اخراج یا واقعات کو ریکارڈ کیا جا سکے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ شمسی لپٹیں (سورج سے خارج ہونے والی توانائی) دراصل سورج سے توانائی کا ایسا طاقتور اخراج ہوتی ہیں، جو زمین پر زندگی کے لیے بڑے خطرات کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ سورج سے خارج ہونے والی یہ توانائیاں زمین پر جنوبی و شمالی روشنیوں کا سبب بنتی ہیں تاہم اس کے نتیجے میں مواصلاتی نظام، الیکٹریکل گرڈ اور دیگر اہم انفرا اسٹرکچر کے لیے خدشات پیدا ہوتے ہیں اور انہیں نقصان کا اندیشہ بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سائنسی ریکارڈ کے مطابق سورج اس وقت اپنے 11 سالہ شمسی چکر کے عروج کے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ سائنس دانوں اورماہرین کا ماننا ہے کہ اس دوران شمسی موسم ممکنہ طور پر شدت اختیار کر سکتا ہے۔