ارکان کراچی پریس کلب ا وربے روزگار صحافیوں کیلیے کارڈ رجسٹریشن کا اعلان

79

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)کراچی پریس کلب کے ارکان اور بے روزگار صحافیوں کے لیے سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (sessi)اوربینظیر کارڈ کے حصول کے لیے رجسٹریشن کرنے کا اعلان،کراچی پریس کلب کے سیکرٹری شعیب احمد کی درخواست پر صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سندھ شاہد عبدالسلام تھہیم کی جانب سے جلد ہی کراچی پریس کلب میں صحافیوں کے لیے کیمپ لگا کر فوری رجسٹریشن کرنے کی ہدایت کی ہے، سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (sessi) اور کراچی پریس کلب کے زیر اہتمام صحافیوں کی سیسی میں رجسٹریشن اور سوشل سیکورٹی اسکیم کے فوائد سے آگاہی کے حوالے سے جاری مہم کے سلسلے میں پریس کلب میں آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا،بدھ کے روزکراچی پریس کلب میں منعقدہ سیشن سے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت (سندھ) شاہد عبدالسلام تھہیم ،کمشنر سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میانداد راہو جو ،کراچی پریس کلب کے سیکرٹری شعیب احمد نے خطاب کیا،اس موقعے پر کراچی پریس کلب کے گورننگ باڈی کے رکن شمس کیریو، سابق صدر طاہر حسن خان سمیت سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (sessi) کے ڈائریکٹرز ،ڈپٹی ڈائریکٹر ، ایپنک تنظیم کے رہنما دارا ظفر، رانا محمد یوسف اور پرنٹ و الیکڑونک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سندھ شاہد عبدالسلام تھہیم نے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ حکومت صحافیوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے پر عزم ہے ،صحافیوں کو ان کے حقوق سے محروم نہیں ہونے دیا جائے گا.انہوںنے میڈیا کے کارکنوں کے حقوق اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے بھرپور حمایت کا عندیہ دیا ہے۔ حکومت سندھ میڈیا ورکز اور دیگر ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود کو ہمیشہ ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ جلد ہی سندھ ایمپلائیز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے نمائندے کراچی پریس کلب میںکیمپ لگا کر صحافیوں کی رجسٹریشن کا آغاز کریں گی۔انہوں نے کہا کہ اس آگاہی سیشن کا مقصد میڈیا ورکرز، صحافی یونینز کو سوشل سیکورٹی کے تحت فراہم کردہ حقوق اور بینظیر مزدور کارڈ کے فوائد سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔ آگاہی سیشن میں شرکا کو بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے فراہم کی جانے والی سوشل سیکورٹی، میڈیکل کوریج، مالی فوائد اور دیگر سہولیات کے بارے میں مکمل آگاہی فراہم کی گئی۔سیسی کے نمائندوں نے شرکا کو رجسٹریشن کے عمل کے بارے میں آگاہ کیا اور سیسی ایکٹ 2016 کے تحت بینظیر مزدور کارڈ کے فوائد پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گئی۔ سیشن میں صحافیوں کو بتایا گیا کہ یہ فوائد کیسے صحافیوں کی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں، ان کے خاندانوں کو سپورٹ اور ایک محفوظ مستقبل فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی وعدہ کیا کہ میڈیا کارکنوں کی سوشل سیکورٹی میں شراکت کے بارے میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے گی اور بے روزگار میڈیا کے کارکنوں کے لیے حکومت سے بات کر کے کسی فنڈ کے ذریعے سوشل سیکورٹی کنٹریبیوشن طے کرنے کی گزارش کی جائے گی۔کراچی پریس کلب کے سیکرٹری شعیب احمد نے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت درخواست کی کہ وہ کراچی پریس کلب کے ذریعے فوری طور پر تمام میڈیا کارکنوں کی رجسٹریشن کروائیں اور میڈیا کارکنوں کے لیے بینظیر مزدور کارڈز جاری کیے جائے جس پروزیر محنت شاہد عبدالسلام تھہیم نے اعلان کیا کہ حکومت سندھ میڈیا کارکنان کی رجسٹریشن کے سلسلے میں ہر ضروری اقدم اٹھائے گی چاہے وہ ملازمت میں ہو یا بے روزگار ہو ہر میڈیا کارکن کو سیسی میں رجسٹرڈ کیا جا ئے گا۔سیکرٹری پریس کلب نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج مجھے بے انتہا خوشی محسوس ہورہی ہے کہ آج کراچی پریس کلب کی تاریح میں پہلی مرتبہ1800 سواراکین کلب سمیت دیگر بے روز گار صحافیوں کی سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (sessi) اوربینظیر مزدور کارڈ کے حوالے سے آئندہ چند روز میں رجسٹریشن کا عمل شروع ہو جائے گا ۔ میں اس موقعے پر صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت (سندھ) شاہد عبدالسلام تھہیم ،کمشنر سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میانداد راہو جو کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں کے انہوں نے میڈیا ورکز کے درپیش مسائل کو سمجھتے ہوئے جلد ہی پریس کلب کے اراکین اور بے روزگار صحافیوں کی رجسٹریشن کرنے کا اعلان کیا ہے مجھے امید ہے کہ جلد ہی اراکین پریس کلب اور بے روزگار صحافیوں کے بینظیر کارڈ بن سکیں جس کے نتیجے میں صحافیوںاور ان کے اہل خانہ کو علاج معالجہ سمیت دیگر سہولیات میسر آسکیں گئی۔سیشن کے اختتام پرسیکرٹری شعیب احمد کی جانب سے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سندھ اورکمشنر سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کو کراچی پریس کلب کی اعزازی شیلڈ اور اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ اسی طرح سندھ ایمپلائیز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کی جانب سے سیکرٹری پریس کلب اور سابق صدر کواعزازی شیلڈ پیش کی گئی۔