ہزاروں گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنے کا فیصلہ

206

وفاقی حکومت نے بجٹ خسارہ کم کرنے اور سرکاری اخراجات کم کرنے کے نام پر ہزاروں غریب گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس مقصد کے لیے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں اور ان کے ماتحت اداروں و محکموں کو نائب قاصد، قاصد، چوکیدار، سیکورٹی گارڈ، فراش سمیت کلاس فور کی تمام اسامیاں ختم کرنے اور پلمبرنگ،گارڈننگ و صفائی ستھرائی کی سروسز آؤٹ سورس کرنے کی ہدایت کردی۔ وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کے لیے قائم کردہ کمیٹی کی وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کردہ سفارشات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلیے حکم دیا گیا ہے کہ جن وزارتوں و ڈویژنوں میں کلاس فور کی اسامیاں خالی پڑی ہیں انہیں ختم تصور کیا جائے اور کوئی وزارت و ڈویژن آئندہ کلاس فور کی اسامیاں پیدا کرنے سے متعلق کوئی سمری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو نہ بھیجے۔بظاہر یہ ایک ایسا حکم ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ حکومت سرکاری اخراجات کم کرنا چاہتی ہے۔ جن اسامیوں کا ذکر ہے وہ نہایت معمولی نوعیت کے ملازمین کی ہیں جو تعداد میں تو زیادہ ہیں لیکن ان کی تنخواہیں اور مراعات اور اعلی افسران کی تنخواہوں اور مراعات کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ،اس قسم کے نمائشی فیصلوں سے آئی ایم ایف کو تو رپورٹ دی جاسکتی ہے کہ ہم نے ہزاروں سرکاری اسامیاں ختم کردی ہیں لیکن اپنے ملک میں ہزاروں گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنے کا اہتمام کردیا ہے۔اگر بچت کرنی ہی ہے تو وزارتوں میں، ایک ایک عہدے پر دودو تین تین افراد بھرتی نہ کریں، ڈائریکٹر جنرل ،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل،اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل،اسسٹنٹ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، یہ اور اسی طرح ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی لائن لگتی ہے ہر ایک کا الگ ڈائریکٹریٹ، اسٹاف الگ کمرہ الگ خرچہ ،اور مراعات الگ ، ایک اعلی افسر کے خرچے میں درجنوں قاصد نائب قاصد بھرتی ہوجائیں ، اور یہ شاہانہ ٹھاٹ والے افسر اپنے کمرے ،میز کرسی کی صفائی بھی خود نہیں کرسکتے، اور آوٹ سورس کرکے مزید مہنگی سروس لی جائیگی۔یہ کام بھی ٹھیکے داری نظام کو فروغ دے گا۔