واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا اور صومالیہ کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت افریقی ملک کا ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا قرضہ امریکا نے معاف کر دیا ہے۔ اس کا اعلان صومالیہ کی پارلیمان نے کیا ۔ خبررساں اداروں کے مطابق پارلیمان نے اس معاہدے کا اعلان 2025 ء کے لیے 1.36 ارب ڈالر کے بجٹ کی منظوری کے ایک دن بعد کیا ۔ اس معاہدے پر صومالیہ کے وزیر خزانہ بیہی آیگے اور امریکی سفیر رچرڈ ریلی نے دستخط کیے ۔ صومالیہ کے وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایک عظیم دن ہے۔ اس معاہدے سے صومالیہ کا 1.14 ارب ڈالر کا قرضہ معاف ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صومالیہ نے امریکا اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے کام کے طریقوں کو بہتر کیا ، مالی معاملات میں جوابدہی شامل کی گئی اور نئے قوانین طے کیے ہیں۔ وزیر خزانیہ صومالیہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کی گئی پوسٹ میں صومالیہ کی ترقی اور اقتصادی اصلاحات کے لیے امریکا کی غیر متزلزل حمایت پر واشنگٹن کا شکریہ ادا کیا۔ ادھر امریکی سفیر رچرڈ ریلی نے کہاکہ ان قرضوں کی معافی کے علاوہ صومالیہ کو 1.2 ارب ڈالر ترقیاتی و اقتصادی بجٹ، سیکورٹی اور انسانی بنیادوں پر امداد کے لیے فراہم کیے گئے ہیں۔ پیر کے روز پارلیمان سے منظور کیے گئے بجٹ کا حجم رواں سال کے بجٹ سے تقریباً 25 گنا زیادہ ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق 2024 ء کے دوران اقتصادی ترقی کی شرح 3.7 فیصد تھی۔ جبکہ 2025 کے لیے اقتصادی ترقی کی شرح 3.9 فیصد رکھی گئی ہے جو کہ گزشتہ سال 2.8 فیصد تھی۔