کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے میونسپل ٹیکس وصولی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض میئر یہ بتائیں کہ کراچی کا اربوں روپے کا جمع ہونے والا ٹیکس کہاں جاتا ہے؟۔
کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے کراچی کے عوام سے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے حوالے سے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی جانب سے بیان پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ زبردستی میونسپل ٹیکس وصول کرنے والے قابض میئر پہلے یہ بتائیں کہ کراچی جو پہلے ہی صوبے اور وفاق کو اربوں روپے کا ٹیکس دے رہا ہے وہ رقم کہاں جاتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ شہر بھر سے وصول کی جانے والی چارجڈ پارکنگ اور بل بورڈز سے حاصل ہونے والی آمدنی کہاں خرچ ہوتی ہے؟
منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ذریعے بھی عوام سے ٹیکس وصول کرنے کے باوجود شہریوں کو ان کے گھروں کے نلکوں میں پانی کیوں نہیں ملتااور نکاسی آب کے ناقص انتظامات کے باعث شہر بھر میں جگہ جگہ گٹر اُبلتے رہتے ہیں اور گندا پانی جمع رہتا ہے۔ قابض میئر شہر میں گٹر کے ڈھکن تک پورے نہیں لگا سکے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام سے پہلے ہی طرح کے طرح کے ٹیکس وصول کیے جارہے ہیں اور حال ہی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی جانب سے کچرا ٹیکس وصول کرنے کا عندیہ بھی دیا جا چکا ہے۔کیا کراچی کے عوام صرف ٹیکس دینے کے لیے ہیں؟ ان کے مسائل اور مشکلات کو ن حل کرے گا؟
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور کے ایم سی کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کے اربوں روپے اگر نا اہلی و کرپشن کی نذر کرنے کے بجائے کراچی پر خرچ کیے جاتے تو آج کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ حال نہ ہوتا۔ اربوں روپے کے پروجیکٹس میں وزرا اور افسران کی تو چاندی ہو جاتی ہے لیکن شہر کی ابتر حالت بہتر نہیں ہوتی۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ بھی اعتراف کرتے ہیں کہ کراچی پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اور وہ اس کا کریڈٹ بھی لینا چاہتے ہیں لیکن کراچی کے ساڑھے 3کروڑ عوام کے مسائل حل نہیں کرتے جبکہ کراچی صوبہ سندھ کے بجٹ کا بھی 90فیصد سے زائد حصہ دیتا ہے۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ کراچی کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے اور اس کی تمام تر ذمہ داری پیپلز پارٹی کے 16سالہ بدترین دور ِ حکمرانی پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مسلسل اہل کراچی کے مسائل کے حل اور عوام کے جائز اور قانونی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے اورکراچی کے عوام کی مؤثر و توانا آواز بن چکی ہے۔ جماعت اسلامی اپنی جدو جہد، حقوق کراچی تحریک اور حکمرانوں کا تعاقب جاری رکھے گی۔ عوام کے حقوق حاصل کرے گی اور مسائل کے حل کروائے گی۔