پشاور: خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے اسلام آباد پولیس کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پشاور میں وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس منعقد ہوگا، جس میں اسلام آباد کے کے پی ہاؤس پر چھاپے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ کابینہ سے اسلام آاباد پولیس کارروائی کے خلاف قانونی قدم کی منظوری متوقع ہے۔
زرائع کے مطابق اجلاس میں قانونی کارروائی کے علاوہ 18 دیگر ایجنڈا نکات پر بھی غور کیا جائے گا۔ اس سے قبل کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اسلام آباد میں کے پی ہاؤس کو عمارت کے قوانین کی خلاف ورزیوں پر سیل کرنے کا عمل شروع کیا تھا۔ سی ڈی اے ذرائع کے مطابق اس اقدام کی وجہ انتظامیہ کی عمارتی قواعد پر عملدرآمد میں ناکامی تھی۔
زرائع نے مزید بتایا کہ سی ڈی اے نے کے پی ہاؤس کی انتظامیہ کو لیز کے اختتام سے متعلق کئی نوٹس جاری کیے، جبکہ 3 مئی کو تازہ خط کے ذریعے تجدید کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم کے پی ہاؤس کی انتظامیہ نے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ سیل کرنے کی کارروائی اسپیشل مجسٹریٹ سردار محمد آصف کی سربراہی میں کی گئی، جس میں اسسٹنٹ کمشنر عبداللہ اور سی ڈی اے ٹیم بھی شامل تھی۔
وزیر اعلیٰ گنڈا پور کی قیمتی اشیاء کے پی ہاؤس اسلام آباد سے ‘غائب’
قبل ازیں، خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیمتی اشیاء، جن میں دو آئی فون 15 پرو میکس، ذاتی دستاویزات، بٹوا، اور لائسنس یافتہ اسلحہ شامل ہیں، ڈی چوک احتجاج کے دوران کے پی ہاؤس اسلام آباد سے غائب ہوگئیں تھیں ۔
وزیر اعلیٰ کے موبائل فونز، جن میں اہم روابط محفوظ تھے، غائب ہو جانے سے ان کے روابط میں منقطع ہو گئے تھے ۔ گنڈا پور نے اسمبلی کے ارکان سے تشویش کا اظہار کیا اور روابط کی بحالی کے لیے مدد طلب کی ۔ اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔