پاکستان اور ایران کا سرحدی امور سمیت دہشت گردی کے چیلنجز سے مل کر اتفاق

117

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور ایران نے سرحدی امور سمیت دہشت گردی کے چیلنجز سے مل کر نمٹنے پر اتفاق کیا ہے۔وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلیے اجتماعی کاوشیں ناگزیر ہیں، ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کی وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی ،وزیر اعظم شہبازشریف نے ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کیا ۔تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ سے خطے کی صورتحال کے حوالے سے گفتگو ہوئی ہے۔ ہماری بات چیت میں عالمی برادری سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات میں سرحدی امور اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے خودارادیت کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ مسئلہ کشمیر کو پرامن انداز میں حل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے سمیت مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ اسرائیلی کارروائیاں عالمی و انسانی حقوق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ مشترکہپریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی پاکستان اور ایران دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ چیلنج ہے۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر واضح اور دو ٹوک مؤقف ہے۔ اقوام عالم فلسطین میں جاری نسل کشی رکوانے میں ناکام رہیں۔انہوں نے کہا کہ خطے میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے اجتماعی کاوشیں درکار ہیں۔ پاکستان فلسطین اور لبنان کے مہاجرین کی انسانی بنیادوں پر مدد کررہا ہے۔ دہشت گردی دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ چیلنج ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی ۔ایران کے وزیر خارجہ کے طور پر پاکستان کے پہلے سرکاری دورے پر آنیوالے عراقچی کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور صدر مسعود پیزشکیان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کی ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید برآں وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ملاقات میں مشرق وسطیٰ کے خطے کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فلسطینی عوام کی حق خودارادیت اور آزاد ریاست کے حصول کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی جاری نسل کشی مہم کی شدید مذمت کی اور اس حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا۔