فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی) جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماں بٹ نے کہاہے کہ حکومت اعلیٰ عدلیہ میں مرضی کے ججز چاہتی ہے۔حکومت نے عدلیہ پر حملہ آور ہونے کے لیے تلوار پکڑلی ہے، عدلیہ کی آزادی ختم کرنے کیلئے قومی اسمبلی کا قانون کالا قانون ہے۔عدلیہ کی آزادی کیلئے جمہوریت پسندوں کوہر سیاست سے بالا تر ہو کر کردار ادا کرنا ہو گا۔جماعت اسلامی نے لائحہ عمل طے کرنے کیلئے آج منصورہ میںمرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی، وفاق اور صوبوں کے درمیان اختیارات کی تقسیم اور انتظامی نظام چلانا آئین کا بنیادی اور لازمی ڈھانچہ ہے ۔بدنیتی پر مبنی اور زبردستی کی مشکوک اکثریت سے آئینی ترامیم کے ذریعے آئین کا بنیادی ڈھانچہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ عدالتی اصلاحات ناگزیر ہیں لیکن عدالتی اصلاحات کی آڑ میں بدنیتی، مفادات کا تحفظ اور پسند و ناپسند کی بنیاد پر قوم پر من مرضی قوانین مسلط کرنا مزید سیاسی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔انہوں نے کہاکہ26 ویں آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے،نقائص سے بھری ہے اور یہ سراسر عدلیہ کی تقسیم پر مبنی اور عدلیہ کی آزادی کییے زہر قاتل ہے۔26 ویں آئینی ترمیم کی خرابیوں کو نئی قانون سازی یا آئینی ترمیم کے ذریعے دور کرنے کی کوشش آئین کو مزید متنازعہ بنانے کے مترادف ہوگا۔ آئین سپریم کورٹ کو اس بات کا اختیار دیتا ہے کہ وہ آئین سے متصادم قانون یا آئینی ترمیم کو مسترد کردے۔ جماعت اسلامی 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیاہے اور اس مقصد کے لیے سینئر وکلا، آئینی ماہرین پر مبنی پینل بنادیا گیا ہے۔