ّ26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کیلئے جسٹس منصور اور منیب کا خط،چیف جسٹس کا انکار

173

اسلام آباد(نمائندہ جسارت) عدالت عظمیٰ کے 3سینئر ترین ججز 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے تعین پر شدید اختلافات کا شکار ہوگئے ہیں۔ 2 سینئر ترین ججوں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے 31 اکتوبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 ء کے تحت کام کرنے والی کمیٹی کا فوری اجلاس بلانے کے لیے خط لکھا تھا تاہم اس کے باوجود چیف جسٹس نے اجلاس نہیں بلایا، جس پر2 ارکان جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے جسٹس منیب اختر کے چیمبر میں اجلاس کیا۔کمیٹی کے دونوں ارکان نے اکثریت سے فیصلہ کیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں 4 نومبر کو فل کورٹ میں سماعت کے لیے لگائی جائیں تاہم آئینی درخواستوں کو لگانے کے لیے کوئی کاز لسٹ جاری نہیں کی گئی۔جسٹس منصورشاہ اور جسٹس منیب نے چیف جسٹس آفریدی کو ایک اور خط لکھا جس میں انہوں نے اپنے فیصلے کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف آئینی پٹیشن کو طے نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔خط میں ججز نے لکھا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ایکٹ کے سیکشن 2(2) شق کے تحت کمیٹی کے زیر دستخطی اراکین نے 31 اکتوبر 2024ء کو کمیٹی کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی تاکہ 26 ویں ترمیم کو چیلنج کرنے والی آئینی درخواستوں کے تعین اور سماعت پر فوری غوروغوض کیا جا سکے،معاملے کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ایکٹ کے .2(2) شق کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اسی دن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جس کے فیصلے کے بارے میں اسی دن فوری طور پر مطلع کردیا گیا تھا جو ایکٹ کی شق 2(تین) کے تحت مؤثر ہے۔کمیٹی کے فیصلہ کے مطابق 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے والی آئینی درخواستوں کو فل کورٹ کے سامنے رکھا جائے اور سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ آئینی درخواستوں کے معاملے میں 4 نومبر کو فل کورٹ کی کوئی کاز لسٹ جاری نہیں کی گئی جس پر کمیٹی کو گہری تشویش اور افسوس ہے۔کمیٹی کا یہ فیصلہ برقرار ہے اور اس کا اثر ہوگالہٰذا ہم اس بات پر مجبور ہیں کہ فل کورٹ کے سامنے مذکورہ بالا آئینی درخواستوں کو رواں ہفتے مثبت انداز میں طے کریں اور اس کے مطابق فوری طور پر کاز لسٹ جاری کی جائے۔ خط کے مطابق کمیٹی کے سابقہ فیصلے کے ذریعے رجسٹرار کو 31 اکتوبر 2024 ء کے فیصلے کو عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔