سرینگر (اے پی پی+ آن لائن) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پانچویں روز بھی جاری رہی اور بھوک ہڑتال کی وجہ سے ان کی طبیعت تیزی سے بگڑ رہی ہے، جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے طبیعت بگڑنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور بھارتی حکومت سے یاسین ملک سمیت غیر قانونی طورپر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ہے جبکہ کشمیری جبکہ حریت پسند رہنما کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک کی طبیعت کے حوالے سے ہمیں کوئی خبر نہیں ہے، ہم اپنی طرف سے خط بھی جاری کر چکے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک 5 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال پر ہیں اور انہیں علاج معالجے کی سہولت سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔ یاسین ملک نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوجیوں کی طرف سے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیری نظربندوں کی طویل غیر قانونی قید کے خلاف احتجاج کیلیے بھوک ہڑتال شروع کی۔ یاسین ملک جیل میں اپنی طبیعت خراب ہونے کے باوجود اپنے مطالبات پر قائم ہیں جن میں تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی اور جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کا خاتمہ شامل ہے۔