لاہور کی فضاء شدید آلودگی کا شکار ہے اور شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 666 تک پہنچ گیا ہے، جس نے لاہور کو عالمی سطح پر سب سے آلودہ شہر کی فہرست میں سرفہرست رکھا ہوا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق، فضاء میں باریک زرات (PM2.5) کی سطح 376 ریکارڈ کی گئی، جو عالمی ادارہ صحت (WHO) کی تجویز کردہ سطح سے 75 گنا زیادہ ہے۔
محکمہ ماحولیات کے سیکرٹری راجہ جہانگیر انور کے مطابق، بھارت سے آنے والی دھند بھری ہوائیں شہر کی طرف بڑھ رہی ہیں، جو اسموگ کی شدت میں اضافے کا باعث ہیں۔ انہوں نے کسانوں کو فصلیں جلانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا اور شہریوں کو ماسک پہننے کی ہدایت دی ہے۔
لاہور میں بڑھتی آلودگی کے پیش نظر پنجاب حکومت نے متعدد اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ محکمہ ماحولیات نے “اسموگ وار روم” قائم کیا ہے جہاں سے روزانہ اسموگ کے خلاف اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ مزید برآں، خصوصی تعلیمی مراکز کے بیمار طلباء کے لیے یکم نومبر سے 31 جنوری 2025 تک لازمی چھٹیاں دی گئی ہیں۔
حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ابتدائی اسکولوں کو ایک ہفتے کے لیے بند اور گھروں سے کام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ حکومت نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز، بچوں کو ماسک پہننے اور گھروں کے دروازے و کھڑکیاں بند رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔