کینیڈا کے شہر بریمپٹن میں ہندوؤں کے ایک مندر پر حملے کے بعد پیر کی شب ہزاروں ہندوؤں نے مارچ میں حصہ لیا۔ مندر پر حملے اور اُس میں زخمی ہونے والوں سے اظہارِیکجہتی کے لیے کیے جانے والے اس مارچ کا اہتمام کولیشن آف ہندوز اِن نارتھ امریکا نے کیا تھا۔
یکجہتی مارچ کے شرکا نے کینیڈا اور بھارت کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ خاموشی کے ساتھ کئی سڑکوں پر سے گزرتے ہوئے طے شدہ مقام پر پہنچ کر منتشر ہوگئے۔
یاد رہے کہ دو دن قبل کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے شہر بریمپٹن میں خالصتان نواز سِکھوں نے ایک مندر پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی تھی اور کئی ہندوؤں کو زخمی کردیا تھا۔ وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ذمہ داروں کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔
مودی سرکار نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سفارتی سطح پر مطالبہ کیا تھا کہ اس واقعے کی فوری اور غیر جانب دار تحقیقات کرائی جائے تاکہ ذمہ داروں کا تعین ہو اور اُنہیں قرار واقعی سزا دلائی جاسکے۔
منر پر حملے کے بعد کینیڈا میں آباد ہندوؤں اور سِکھوں کے درمیان غیر معمولی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ گزشتہ روز یہ خبر بھی آئی تھی کہ دونوں برادریاں جتھے تیار کر رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بہت کچھ آرہا ہے جس کے نتیجے میں دونوں برادریوں کے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
کینیڈین حکومت کے لیے یہ سب کچھ بہت پریشان کن ہے کیونکہ اگر ہندوؤں اور سِکھوں نے ایک دوسرے پر حملے شروع کردیے تو ملک کے بیشتر حصوں میں انتہائی درجے کی کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔ کینیڈا میں آباد سِکھوں کی اکثریت خالصتان نواز ہے اور ہندو اُن سے خاصے خوفزدہ رہتے ہیں۔ کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو بھی بظاہر سِکھوں کی طرف جُھکے ہوئے ہیں۔
گزشتہ برس کینیڈین صوبے برٹش کولمبیا میں خالصتان نواز سِکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجںٹس اور سفارت کاروں کے ملوث ہونے سے متعلق کینیڈین تفتیش کاروں کے الزامات کے بعد سِکھوں اور ہندوؤں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
کینیڈا اور امریکا کی شہریت کے حامل قانون دان اور خالصتان نواز لیڈر گرپتونت سنگھ پنو کو امریکا میں قتل کرنے کی سازش بھی بے نقاب ہوچکی ہے۔ اس سازش میں بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ کا سابق افسر وکاس یادو اور امریکی شہریت کا حامل بھارتی نژاد باشندہ نکھل گپتا ملوث پائے گئے ہیں۔ امریکی محکمہ انصاف نے دونوں پر قتل کی سازش کی فردِ جرم بھی عائد کردی ہے۔
نکھل گپتا کو چیک جمہوریہ میں گرفتاری کے بعد امریکا لایا جاچکا ہے جبکہ وکاس یادو کو دہلی پولیس نے پکڑ رکھا ہے۔ امریکا نے اُس کی حوالگی کے مطالبے کی بھی تیاری کرلی ہے۔ گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش بے نقاب ہونے پر کینیڈا کے سِکھوں میں ہندوؤں سے نفرت کا گراف مزید بلند ہوگیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔