کراچی کے نجی اسپتا لوں کا صحافیوں کو طبی سہولت دینے سے انکار

117

کراچی (رپورٹ‘منیر عقیل انصاری)وفاقی حکومت کے صحافیوں کے لیے جاری کردہ جرنلسٹس ہیلتھ انشورنس کارڈ کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتا لوں نے صحافیوں کو طبی سہولت دینے سے انکارکردیا ہے،اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہمیں حکومت کاکو ئی نوٹی فکیشن موصول نہیں ہوا ،ہم اپنے اسپتال میں جرنلسٹس ہیلتھ کارڈ سے صحافیوں کا کوئی علاج نہیں کرسکتے ہیں۔ کراچی کے معروف اسپتالوں سیفی اور لائف لائن کی انتظامیہ نے جرنلسٹس ہیلتھ کارڈ کو ماننے سے انکار کردیا، اسپتال میں علاج تو دور کی بات،وہ ہیلتھ کارڈ کو تسلیم ہی نہیں کررہے ہیں۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ہمیں تحریری طور پر آگاہ نہیں کرے گی ، اس وقت تک صحافیوں کو ہیلتھ کارڈ کی طبی سہولت فراہم نہیں ہوگی۔ ایک متاثرہ صحافی نے اپنا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے جسارت کو بتایا کہ میں گزشتہ دنوں نارتھ ناظم آباد میں قائم کراچی کے معروف اسپتالوں سیفی اسپتال اور لائف لائن اسپتال میں ڈیلیوری کے سلسلے میں اپنی اہلیہ کا علاج کرانے کی غرض سے گیا، اور اسپتال انتظامیہ کے متعلقہ سیکشن میں پہنچا جہاںکمپنیوں کے پینل کی فائلیں بنائی جاتی ہیں وہاں موجود اسپتال انتظامیہ کے نمائندے نے وفاقی حکومت کے جاری کردہ جرنلسٹس ہیلتھ انشورنس کارڈ کو ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ آپ کے اس کارڈ کے ذریعے ہم اپنے اسپتال میں کسی بھی قسم کی علاج کی سہولت فراہم نہیں کرسکتے ہیں ہمیں اس حوالے سے تحریری طور پر کسی بھی قسم کی کوئی ہدایت فراہم نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسپتال انتظامیہ سے استسفار کیا کہ آپ اس ہیلتھ کارڈ کے حوالے سے کارڈ پر موجود ہیلپ لائن پر فون کال کر کے معلومات حاصل کرلیں اور وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ویب سائٹ پر بھی آپ کے اسپتال کا نام موجود ہے لیکن اسپتال انتظامیہ نے کسی بھی ثبوت کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کارڈ کے ذریعے علاج کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔صحافی کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے صحافیوں کو جرنلسٹس ہیلتھ انشورنس کارڈ دے کر مذاق کیا ہے جب تک اس کا اطلاق ویب سائٹ پر جاری کردہ اسپتا لوں کی فہرست کے مطابق نہیں کیا جاتا یہ ہیلتھ کارڈ صحافیوں کے لیے بے معنی ہے۔مذکورہ صورتحال کے پیش نظر نجی اسپتالوں میں علاج کے غرض سے جانے والے صحافی اسپتال سے مایوس لوٹنے پر مجبور ہیں۔ اسپتالوں سے صحافیوں کو طبی سہولیات فراہم نہ کرنے کے باعث ہیلتھ کارڈ کے ذریعے علاج کرانے والے صحافیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور صحافی دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیںاس حوالے سے صحا فیوں نے وفاقی حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔