کراچی میں قادیانیوں سے مسجد آزاد کروائی جائے، تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء

62

ٹنڈوآدم (پ ر) 1951 ء کا الاٹمنٹ آرڈر اور سرکار کی جانب سے جگہ مسجد کے لیے وقف کر دی گئی تھی جس پر قادیانیوں نے قبضہ کرکے اپنی عبادتگاہ بنائی ہے، اس کے خلاف جوڈیشنل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں مقدمہ درج کیاگیاجو زیرسماعت ہے، مسلمانوں کی جانب سے مقدمے کی پیروی وکیل ناموس رسالت میئو منظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ اپنی ٹیم کے ہمراہ کر رہے ہیں، وکیل کے مطابق پرائیویٹ گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں، اب تفتیشی افسر انسپکٹر قربان اور پولیس افسر تنویر کے بیانات قلمبند ہونا باقی ہیں۔ میئو منظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران نہ تودرخواست گزارپیش ہوااورنہ ہی ان کا وکیل، جس پر عدالت نے عدم پیروی پر ان کی درخواست خارج کردی ہے۔ دریں اثناء تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیاء پاکستان کے مرکزی رہنمائوں مفتی محمد طاہر مکی، حافظ عبدالرحمان الحذیفی، شبان ختم نبوت سندھ کے محرم علی راجپوت، فدایان ختم نبوت کے سیدبدرالدین شاہ، سید ضیاء الدین شاہ و دیگر رہنمائوں مقدمے کی پیروی کرنے اور بہترین کارکردگی پر وکیل ناموس رسالت میئو منظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ اور ان کی ٹیم غلام اکبر جتوئی ایڈووکیٹ، سید احتشام ایڈووکیٹ، اظہر خان ایڈووکیٹ اورآصف ایڈووکیٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون اور آئین کے مطابق مقدمے کو جلد نمٹایا جائے۔