روسی فوج نے ایک ماہ میں 2ہزار ڈرون استعمال کیے، یوکرینی دعویٰ

94
روسی فوج کے ڈرون حملے میں بس اسٹاپ کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں

کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے گزشتہ ماہ حملے کے لیے 2 ہزار سے زیادہ ڈرون استعمال کیے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ ماسکو کو ڈرون بنانے سے روکنے کے لیے پابندیاں عائد کی جائیں۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کیف کے 6اضلاع میں ہفتے کے روز روسی ڈرون کا ملبہ گرا، جس سے کئی رہائشی عمارتوں میں آگ لگ گئی اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔ صدر زیلنسکی نے کہا کہ ڈرون کی اتنی تعداد کا مطلب یہ ہے کہ ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد پرزے روس کو فراہم کیے گئے، جن کی ترسیل کی ممانعت تھی ۔ یوکرین مغرب سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسے دور تک مار کر سکنے والے ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے تاکہ کیف روسی ڈرون حملوں کو روکنے کے لیے روس کے اندر موجود فوجی اڈوں پر حملہ کر سکے۔دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا نے کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے قیدی فوجیوں کی واپسی سے انکار کے حوالے سے الزامات جھوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیف حکومت نے صرف 279 فوجیوں کو واپس لیا، باقی 700 افراد اپنے گھر واپس آ سکتے تھے، لیکن ان کی رہائی کا موقع گنوا دیا گیا۔ زخاروا نے ماسکو میں آن لائن پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ یوکرین اس عمل کو سبوتاژ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی وزارت دفاع نے 935 یوکرینی فوجیوں کی فہرست تیار کی اور اسے متعلقہ رابطہ دفتر کو بھیج دیا۔ لیکن کیف حکومت نے صرف 279 فوجیوں کو واپس لیا۔یوکرینی حکومت انتہا پسند اور دہشت گرد قوم پرست فوجیوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور اپنے شہریوں میں دلچسپی نہیں لے رہی۔