کوئٹہ میں فارماسسٹس کی گرفتاریاں اور چھاپے

132
سکھر ،سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کچرے میں پھینکی جانے والیے زائد المعیاد ادویات

بلوچستان کے مرکزی شہرکوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس میںادویات کو مخفی رکھنے کے معاملے پر3 فارماسسٹس کو قانونی چارہ جوئی کے لیے گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس حوالے سے مزید2 ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ڈی جی اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ بی ایم سی کے5 فارماسسٹ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کی تکمیل پر مذکورہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے مختلف ادوار میں 64 لاکھ روپے کی ادویات ایک کمرے میں چھپائی تھیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے بی ایم سی کے دورے کے موقع پر مذکورہ صورتحال سامنے آئی ہے کیونکہ ادویات کو زخیرہ اندوزی کے زمرے میں مخفی رکھنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ادویات کو مہنگے داموں فروخت کرنا ہوتا ہے جبکہ دوسری طرف حکومتی نقطہ نظر سے ادویات کو مخفی رکھ کر فروخت کرنا خود ایک غیر قانونی کام ہے، اس طرح کا کاروبارکرنے والے کاروباری لوگ بہت بڑے معاشرتی مجرم کہلاتے ہیں، لہٰذا اسی تناظر میںحکومت نے مذکورہ مقدمے میں شامل3 فارماسسٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر 2 ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ گزشتہ دنوں بولان میڈیکل کمپلیکس کے20 ڈاکٹرز کے طویل عرصے سے غیر حاضر ہونے کا انکشاف ہوا تھا ،جس کی ابھی تحقیقات جاری ہے۔