اسلام آباد:وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ماضی میں فوجی سربراہان 11 سال اور پھر چھ، چھ سال تک عہدوں پر رہے، قانون سازی کے بعد آرمی چیف کی مدت ملازمت کم ہوئی ہے، اس میں اضافہ نہیں ہوا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی یہ سمجھتی ہے کہ اس بل کو ان کے خلاف استعمال کیا جائے گا تو اس میں کوئی حقیقت نہیں، اگر اپوزیشن کو حکومت کی قانون سازی کی اتفاق نہیں تھا تو وہ آج اپنی ترامیم پیش کرتے، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو اگر آج ہونے والی قانون سازی پر اعتراض ہے تو یہ ان کا حق ہے اور ان کے اختلاف رائے کا ہم احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اپوزیشن اگر اسپیکر کی بات سنتے تو انہیں ایوان میں بات کرنے کا پورا پورا موقع دیا جاتا، لیکن ان لوگوں نے ہنگامہ اور شور شرابہ شروع کردیا،یہ لوگ الیکشن ہارنے کے باوجود 4 سال تک اقتدار میں رہے۔
مشیر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال مخدوش ہے جبکہ بلوچستان میں بھی ایسی ہی صورت حال ہےاس لیے یہ قانون سازی وقت کی ضرورت ہے، بہت جلد ملک کے حالات بہتر ہوجائینگے۔