نئی قانون سازی کا عمل آئین کے منافی ہے، مولانا فضل الرحمٰن

180
moved against Imran

اسلام آباد:مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ نئی قانون سازی کا عمل آئین کے منافی ہے۔

قومی اسمبلی سے آج  منظور ہونے والے حکومتی بلز پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے نئی قانون سازی نہ صرف آئین کے منافی ہے  بلکہ یہ پارلیمنٹ اور 26 ویں آئینی ترمیم کی بھی توہین ہے، جس کا بل چند روز قبل ہی پاس  کیا تھا۔

نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ  مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ ایک طرف تو آپ نے 26 ویں آئینی ترمیم میں وہ تمام کردار واپس لیے جس سے آرمڈ فورسز کو سویلین کے اختیارات کا اضافہ مل رہا تھا اور اس کے برعکس آپ نے آج یہ  بل پاس کرکے اپنے ہی عمل کی نفی کردی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ان معاملات پر ہم عوام میں جائیں گے اور لوگوں میں شعور بیدار کریں گے کہ کوئی بھی اللہ کے دین کے ساتھ کھیل نہ کھیل سکے خواہ وہ عدلیہ ہو یا اسمبلیاں یا حکمران۔ انہوں نے کہا کہ مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کو اپنی اصلاح کرنی پڑی۔ اسی طرح شادی بیاہ یا نکاح سے  متعلق معاملات میں سپریم کورٹ کے فیصلے قرآن و سنت کے خلاف ہیں، میں اعلان کرتا ہوں  کہ میں عدالت عظمیٰ کے کسی غیر شرعی فیصلے کا پابند نہیں ہوں، بلکہ پاکستان کا آئین اور عدالت پابند ہیں کہ قرآن و سنت کے مطابق فیصلہ کریں۔ ہم متنازع فیصلوں کے خلاف دوبارہ عدالت جائیں گے۔