حیرت انگیز انتخابی سروے: آئیووا میں کملا ہیرس کو ٹرمپ پر برتری حاصل

243

واشنگٹن:امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے ایک حالیہ ڈی موائن رجسٹر/میڈیا کام آئیووا پول میں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہ وہ ریاست ہے جہاں ٹرمپ نے 2016 اور 2020 میں آسانی سے کامیابی حاصل کی تھی۔

28 سے 31 اکتوبر کے درمیان 808 ممکنہ ووٹرز کے ساتھ کیے گئے اس سروے میں ہیرس کو 47 فیصد اور ٹرمپ کو 44 فیصد حمایت حاصل ہے، جبکہ 3.4 فیصد کی غلطی کا امکان اس برتری کو قدرے کمزور بناتا ہے۔ ستمبر کے پچھلے سروے کے مقابلے میں یہ تبدیلی ظاہر کرتی ہے، جہاں ٹرمپ چار پوائنٹس کی برتری پر تھے۔

ڈی موائن رجسٹر کے مطابق، یہ تبدیلی زیادہ تر خواتین خصوصاً بڑی عمر کی اور سیاسی طور پر آزاد ووٹرز میں ہیرس کی بڑھتی ہوئی حمایت کے باعث آئی ہے۔ ٹرمپ نے 2016 میں نو پوائنٹس سے اور 2020 میں آٹھ پوائنٹس سے آئیووا میں کامیابی حاصل کی تھی۔

ٹرمپ کی انتخابی مہم نے اس سروے کو “غیر معمولی” قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے اور اپنے پولسٹر اور ڈیٹا کنسلٹنٹ کے ایک میمو میں ایک الگ ایمریسن کالج پول کی طرف اشارہ کیا ہے، جو اسی دن جاری کیا گیا تھا۔

ایمریسن کا پول یکم سے 2 نومبر کے درمیان تقریباً اسی تعداد اور غلطی کے امکان کے ساتھ کیا گیا، جس میں ٹرمپ کو ہیرس پر 10 پوائنٹس کی برتری دکھائی گئی۔ اس سروے کے مطابق ٹرمپ کو مردوں اور آزاد ووٹرز میں بھرپور حمایت حاصل ہے، جبکہ ہیرس کو 30 سال سے کم عمر کے ووٹرز میں مقبولیت حاصل ہے۔

قومی سطح پر، ہیرس اور ٹرمپ انتخابی دن کے قریب آتے ہوئے سخت مقابلے میں ہیں۔ ابتدائی ووٹنگ پہلے سے جاری ہے اور دونوں مہمات اہم میدان جنگ کی ریاستوں جیسے شمالی کیرولائنا، پنسلوانیا، مشی گن اور وسکونسن پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔ آئیووا میں صدارتی جیت کے لیے درکار 270 میں سے چھ الیکٹورل کالج ووٹ ہیں۔