بیروت :اسلامی مزاحمتی گروپ حزب اللہ کی جانب سے فائر کیے گئے راکٹ سے اسرائیل میں 11 افراد زخمی ہوگئے ہیں، راکٹ نے وسطی اسرائیل کے علاقے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا ۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق فائر کیے گئے راکٹ میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں لیکن راکٹ فائر سے کافی حد تک مالی نقصان ہوا ہے ، ستمبر سے اسرائیلی افواج اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی حالیہ کوششیں بے سود ثابت ہوئی ہیں۔
حزب اللہ نے تل ابیب کے مضافات میں اسرائیلی فوجی اڈے کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا۔ اسرائیل کی ایمبولینس سروس کے مطابق، راکٹ کے ٹکڑوں سے 11 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ فوج کے مطابق، شمالی اسرائیل میں مسلسل فضائی حملے کے سائرن بجتے رہے، اور لبنان کی جانب سے راکٹ اور ڈرون حملے جاری ہیں ۔
جمعہ کو لبنان کی وزارت صحت نے اطلاع دی کہ اسرائیلی حملوں میں بعلبک کے کئی قصبوں میں 52 افراد شہید ہوچکے ہیں، جس میں تاریخی آثار قدیمہ بھی متاثر ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے ٹائر کے علاقے میں حزب اللہ کے دو کمانڈروں کو شہید کر دیا ہے، تاہم حزب اللہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
حزب اللہ نے 7 اکتوبر 2023 کو اپنے فلسطینی اتحادی حماس کی حمایت میں اسرائیل پر راکٹ داغنے شروع کیے تھے، جس کے ایک دن پہلے حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق، اس حملے میں 1,200 افراد ہلاک اور 251 یرغمال بنا کر غزہ منتقل کیے گئے۔
حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جبکہ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، لبنان میں بھی 2,897 افراد شہید ہوچکے ہیں۔