لاہور میں ماحولیاتی بحران: پرائمری اسکول ایک ہفتے کے لیے بند

200

لاہور: پنجاب حکومت نے شہر میں بڑھتی ہوئی اسموگ اور فضائی آلودگی کے باعث لاہور کے پرائمری اسکولوں کو ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ پنجاب محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، اسکول 4 نومبر سے 9 نومبر تک بند رہیں گے۔

صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے طلبہ کی صحت اور تحفظ کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے، کیوں کہ فضائی آلودگی کی صورتحال تشویشناک حد تک پہنچ چکی ہے جس سے شہری، خاص طور پر بچے متاثر ہو رہے ہیں۔

لاہور کو دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار کیا جاتا ہے، جس کے باعث حکام کو فوری اقدامات کرنا پڑ رہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے بھارت کی جانب سے آنے والی ہوائیں لاہور میں اسموگ بڑھا رہی ہیں، اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بھارت سے بات کیے بغیر کوئی حل ممکن نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب مریم نواز نے ماحولیات کے حوالے سے سفارتی بات چیت کی تو کچھ عناصر نے اس پر سیاست شروع کر دی۔

انہوں نے کہا کہ گرین لاک ڈاؤن کو سختی سے نافذ کیا جائے گا اور تعاون نہ کرنے کی صورت میں شہر کی صنعتوں کو بند کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، زرعی زمینوں پر فصلوں کی باقیات جلانے والے کسانوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاہور میں حکام نے اسموگ سے متاثرہ پنجاب کے اضلاع میں فصلوں کی باقیات جلانے والے افراد کے خلاف کاروائی تیز کر دی ہے۔ کچھ کسان فصل کی کٹائی کے بعد زمین کو صاف کرنے کے لیے باقیات کو جلا دیتے ہیں، جو کہ فضائی آلودگی کا ایک بڑا سبب بن رہا ہے۔