بھارت سے کشیدگی کے ماحول میں کینیڈین وزیرِاعظم کی دیوالی کی تقریب میں شرکت

210

اوٹاوا: کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندو برادری کے ساتھ دیوالی منائی۔ اس موقع پر وہ مندروں میں بھی گئے اور پوجا میں حاضر رہے۔ وزیرِاعظم ٹروڈو کی دیوالی کی تقریبات میں شرکت اس سال غیر معمولی علامتی حیثیت کی حامل تھی کیونکہ بھارت اور کینیڈا کے تعلقات خاصی گراوٹ کا سامنا کر رہے ہیں۔

کینیڈا کے اپوزیشن لیڈر نے پانچ دن قبل دیوالی کی تقریب منسوخ کردی تھی جس پر بہت لے دے ہوئی تھی۔ کینیڈا میں آباد بھارتی نژاد ہندوؤں نے کینیڈین اپوزیشن لیڈر کے اس اقدام پر شدید ناراضی ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ وہ ہندوؤں کو کنیڈین معاشرے کا حصہ نہیں سمجھتے۔

یاد رہے کہ خالصتان نواز سکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے کینیڈین سرزمین پر گزشتہ برس قتل کے بعد سے اب تک بھارت اور کینیڈا کے تعلقات کشیدہ رہے ہیں کیونکہ کینیڈین تفتیش کاروں نے ابتدا ہی سے کہا ہے کہ اس قتل میں بھارت کا اور کے ایجنٹس کا ہاتھ ہے۔

گزشتہ ہفتے دونوں ملکوں کے تعلقات میں اس وقت زیادہ گراوٹ آگئی جب کینیڈین تفتیش کاروں اور نائب وزیرِاعظم نے کہا کہ بھارت کے وزیرِ داخلہ اور وزیرِاعظم کے دستِ راست امیت شاہ نے کینیڈا میں انڈین جاسوسوں کا نیٹ ورک قائم کر رکھا ہے اور اس نیٹ ورک کے تحت ہی ہردیپ سنگھ نجر کو قتل بھی کیا گیا۔

اس سے قبل کینیڈین تفتیش کاروں نے کہا تھا کہ نجر قتل کیس میں بھارتی ہائی کمشنر وجے کمار ورما سمیت سات سینیر سفارت کار پرسنز آف انٹریسٹ ہیں اور اُن سے پوچھ گچھ کی جاسکتی ہے۔ اس پر بھارتی قیادت نے ناراض ہوکر ہائی کمشنر اور دیگر سینیر سفارت کاروں کو کینیڈا سے بلالیا تھا۔ دوسری طرف چند کینیڈین سفارت کاروں کو بھی بھارت سے نکل جانے کا حکم دے دیا گیا تھا۔

امریکا اور کینیڈا کی شہریت کے حامل خالصتان نواز سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش میں بھی بھارتی باشندوں کا ملوث ہونا اب ثابت ہوگیا ہے۔ بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ کے سابق افسر وکاس یادو کو دہلی میں گرفتار کیا جاچکا ہے اور امریکا اس کی حوالگی چاہتا ہے۔ ایک اور بھارتی باشندے نکھل گپتا کو یورپ کے ملک چیک جمہوریہ میں گرفتار کرکے امریکا پہنچایا گیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف نے نکھل گپتا اور وکاس یادو پر فردِ جرم عائد کر رکھی ہے۔

تحقیقات سے ثابت ہوچکا ہے کہ ان دونوں نے مل کر گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش رچی اور ایک امریکی باشندے کو کرائے کے قاتل کا کام سونپنا چاہا۔ نکھل اور وکاس کی بدنصیبی کہ جس سفید فام امریکی کو انہوں نے گرپتونت سنگھ پنو کے قتل کا ٹاسک سونپا وہ امریکی خفیہ اداروں کا ایجنٹ رہ چکا تھا۔ اس نے متعلقہ حکام کو مطلع کردیا۔