دہلی: بھارت کے ایک ادارے نے بنگلا دیش کو دی جانے والی بجلی میں نصف کی حد تک کٹوتی کردی ہے جس کے نتیجے میں بنگلا دیش میں بجلی کا شارٹ فال 1600 میگا واٹ سے زیادہ ہوگیا ہے۔
بنگلا دیش کو بجلی فراہم کرنے والا ادارہ اڈانی گروپ ہے جس کا جھاڑ کھنڈ میں قائم بجلی گھر سپلائی دے رہا ہے۔اڈانی گروپ کا کہنا ہے کہ بنگلا دیش پر واجبات اب 84 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے زائد ہوچک ہیں۔ اڈانی گروپ نے 27 اکتوبر کو بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے نام ایک مراسلہ ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ اگر واجبات 30 اکتوبر تک ادا نہ کیے گئے تو بجلی کی سپلائی میں مرحلہ وار کمی کی جائے گی۔
بنگلا دیش اور بھارت کے تعلقات طلبہ تحریک کے نتیجے میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے بگڑے ہوئے ہیں۔ بنگلا دیش کی وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی ہوکر 5 اگست کو بھارت فرار ہوگئی تھیں۔ تب سے اب تک وہ بھارت ہی میں پناہ گزین ہیں۔
بنگلا دیش کی عبوری حکومت بھارت سے شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ کرتی رہی ہے تاکہ اُن پر خصوصی ٹربیونل میں مقدمات چلائے جاسکیں۔ شیخ حسینہ واجد کے دور میں بنگلا دیش کا جھکاؤ بھارت کی طرف اِتنا زیادہ رہا کہ وہ بھارت کا بغل بچہ ہوکر رہ گیا۔