لاہور ہائیکورٹ: سرکاری ملازمین کے تبادلوں پر پابندی کا فیصلہ غیرقانونی قرار

88

لاہور (نمائندہ جسارت)لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی سرکاری ملازمین کے تبادلوں پر پابندی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا، نوٹیفکیشن کالعدم قرار،عدالت نے پنجاب حکومت کو 5دسمبر تک کسی بھی قسم کی نظر بندی کے احکامات جاری کرنے سے بھی روک دیا ،لاہورہائیکورٹ کا اسموگ کے پیش نظر ورک فرام ہوم، اسکولوں اور کمرشل سرگرمیوں کی بندش کا عندیہ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی سرکاری ملازمین کے تبادلوں پر پابندی کا فیصلہ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پابندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں قرار دیا کہ سرکاری ملازمین،بیورو کریسی، پولیس کو محکوم بنا کر وزیر اعلیٰ کو اختیارات کی عظمت دی گئی،ایگزیکٹو اتھارٹی کا حد سے متجاوز کرنا واضح طور پر اختیارات سے تجاوز کرنے کے مترادف اور چیک اینڈ بیلنس کے انتظامی توازن کو خراب کرنا ہے، عدالت نے فیصلہ میں کہا کہ آئینی ترمیم کی غلط تشریح کر کے اور غلط فہمی کی بنیاد پر آئینی بینچز کے نکتہ پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا گیا،یکم مارچ کے نوٹیفکیشن میں پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کے تبادلوں پر مکمل طور پر پابندی عاید کر دی تھی۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے نظر بندیوں کے احکامات کی قانونی حیثیت کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو 5دسمبر تک کسی بھی قسم سے نظر بندی کے احکامات جاری کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر وکلاء کو نظر بندی کے سیکشن 3 کی قانونی حیثیت پر دلائل دینے کی ہدایت کردی لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر فیصلہ سنایا ۔ مزید برآں لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کے پیش نظر ہفتے میں 2 روز ورک فرام ہوم، 2 روز اسکول بند کرنے اور اتوار کے روز تمام کمرشل سرگرمیاں بند رکھنے کا عندیہ دے دیا،جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ برس بھی ہم نے اس پالیسی پر عمل کیا تھا، ماحولیاتی کمیشن میٹنگ کر کے فیصلہ کریں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدراک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت مختلف محکموں نے رپورٹس جمع کرائیں۔جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ لاہور کے گردونواح میں دھواں چھوڑنے والی ہیوی گاڑیوں پر کریک ڈاؤن کیا جائے، ٹرمینل پر کھڑی بسوں کو چیک کیا جائے اور موٹر وے پولیس بھی گاڑیوں کی فٹنس چیک کرے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس میں کہا کہ چنگ چی رکشوں سے متعلق پالیسی بنانے کی بھی ضرورت ہے۔عدالت نے اسموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر کارروائی آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔