بلوچستان میں دھماکا، 9افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

114
مستونگ سول اسپتال چوک پر دھماکے کی زد میں آنے والی پولیس موبائل کے قریب سیکورٹی اہلکار کھڑے ہیں،ان سیٹ میں دھماکے سے زخمی ہونے والے بچوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے

کوئٹہ (آن لائن/مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے علاقے مستونگ میں گرلز ہائی اسکول کے قریب موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے اسکول کے 5بچوں ، پولیس اہلکار ،راہگیر سمیت 8افراد جاں بحق جبکہ 30زخمی ہوگئے دھماکے سے موٹرسائیکل کے پرخچے اڑ گئے دھماکے سے متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں 11زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ٹراما سینٹر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے دھماکے کے اطلاع ملتے ہی پولیس مقامی انتظامیہ بم ڈسپوزل اسکوارڈ سیکورٹی فورسز کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمیوں اور لاشعوں کو ہسپتال منتقل کر دیا پولیس کے مطابق جمعہ کو مستونگ کے علاقے میں گرلز ہائی اسکول سول ہسپتال چوک کے قریب نا معلوم دہشت گردوں کی جانب سے تخریب کاری کیلئے موٹرسائیکل میں دھماکہ خیزمواد نصب کر کے اسکول کے قریب کھڑا کیا تھا جیسے ہی پولیس کی گاڑی وہاں سے گزری موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد زور دار دھماکے سے پھٹ گیا دھماکے سے متعدد افراد زخمی ہوئے پولیس کے مطابق دھماکہ سے پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم اسکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی جس کے نتیجے میں 3بچے ایک پولیس اہلکار موقع پر جاں بحق ہوگیا دھماکے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا دھماکے کی اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دھماکے3 زخمی دوران علاج دم توڑ گئے جس کے بعد اموات کی تعداد7 ہو گئی، جاں بحق ہونے والوں میں محمد حسیب، سمیع اللہ، صفی اللہ،بی بی خیر النساء، ندیم، پولیس اہلکار محمد حفیظ سمیت 9افراد جاںبحق ہوئے جبکہ زخمیوں میں امان اللہ، عائشہ ، سفیہ،رونیرا ،بابا،عنایا، ام ارم ، دلدار،اختر علی ،انیس الرحمان، ملک حمزہ، محمد عرفان ، امیر حمزہ ،عبدالرازق ، تنویر احمد، محمد عرفان سمیت 30افراد زخمی ہوگئے پولیس حکام کا بتانا ہے کہ بم دھماکے میں چوک پر موجود پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ دیگر گاڑیوں اور رکشوں کو بھی نقصان پہنچا۔ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے مستونگ میں اسکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے،ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے شاہد رند کا بتانا ہے کہ واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے، ترجمان محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے کے پیش نظرکوئٹہ کے سول ہسپتال، بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے مزید کاروائی مستونگ انتظامیہ کر رہی ہے۔دوسری جانب قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی ‘ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے مستونگ میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر انسانیت کے دشمن ہیں۔ ایوان صدر اور وزیراعظم کے پریس ونگ کے مطابق صدر اور وزیراعظم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے دلی تعزیت اور مرحومین کیلیے دعائے مغفرت کی ان کا کہنا تھا کہہماری پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فورسز اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے مستونگ میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا اسکول کے بچوں پر حملہ بلوچستان میں ان کی تعلیم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ایسے بزدلانہ حملے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ انہوں نے شہدا کے درجات کی بلندی اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی ۔وزیر اعظم نے واقعہ کے ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔