جنگوں اور خانہ جنگیوں میں مارے جانے والے شہریوں میں 40 فیصد خواتین

129

اقوامِ متحدہ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا بھر میں جاری جنگوں اور خانہ جنگیوں میں بچوں اور خواتین کی ہلاکت کا دائرہ خطرناک حد تک وسیع ہوچکا ہے۔ گزشتہ برس شورش زدہ خطوں میں لڑائی کے دوران مارے جانے والوں میں 40 فیصد خواتین تھیں۔

جنگوں اور خانہ جنگیوں میں خواتین کی ہلاکتیں دیکھتے ہی دیکھتے 100 فیصد سے بھی زیادہ بڑھ گئی ہیں اور اس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ لڑائی کے دوران انسانی حقوق سے متعلق تمام تسلیم شدہ معیارات کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ غیر متحارب شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تیزی سے زور پکڑ رہا ہے۔ خواتین اور بچوں کا بھی احترام نہیں کیا جارہا۔

یو این ویمین کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے شورش زدہ خطوں میں لڑائی کے دوران خواتین اور لڑکیوں کو قتل کرنے کے علاوہ اُن سے زیادتی کا رجحان بھی تیزی سے پنپ رہا ہے۔ 2022 کے مقابلے میں 2023 میں ایسے واقعات میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

یو این ویمین کے مطابق 2023 کے دوران جنگوں اور خانہ جنگیوں میں غیر متحارب افراد یعنی سویلینز کی ہلاکتیں 33 ہزار سے زائد رہیں اور ان میں خواتین کی ہلاکتیں 13 ہزار سے زائد رہیں۔