جامشورو (نمائندہ جسارت) حیسکو واپڈا کی جانب سے گزشتہ روز صبح ہی سے رات گئے تک بغیر اطلاع اور وجوہات عوام کے علم میں لا ئے بغیربجلی بند کر کے عوام کو مچھروں اور دیگر زہریلے حشرات کی بہتات اور ڈینگی کے لاحق خطرات ہونے کے باوجود بجلی بند کرنے پر لوگ شدید غصے میں بپھر گئے، جبکہ حیسکو واپڈا کی نااہلی اور لا پروائی کے سبب شہریوں، تاجروں، طلباو طالبات، ملازم پیشہ افراد کے علاوہ بالخصوص لمس اسپتال جامشورو میں زیرِ علاج مریضوں کو تڑپا کر رکھ دیا، بجلی کے مسلسل غائب ہونے سے زیرِ علاج مریض سخت اَذ یت کا شکار ہوکر آہ بکا کرنے لگے، جبکہ شدید گرمی کے باعث کئی مریضوں کی حالت اَبتر ہوگئی، اسپتال کے اندر اور او پی ڈی کے علاوہ پرا ئیویٹ مریضوں کے سٹی اسکین، ایکسرے، الٹرا سائونڈ بھی نہیں ہو سکے، جس کی وجہ سے مریضوں کے علاج میں تشخیص ہونے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شام کو اندھیرا ہونے کے باعث لمس اسپتال میں عجیب خوف کا سماں پیدا ہو گیا، جنگلی بلیوں اور دیگر جنگلی حشرات نے اسپتا ل میں آزادا نہ گھومنا شروع کردیا، گزشتہ روز ہونے والے تمام ضروری آپریشن بھی ملتوی کرنا پڑ گئے، جس پر مریضوں کے ورثا نے پُر اَمن احتجاج کرتے ہوئے حیسکو واپڈا جامشورو اور لمس اسپتال کے خلاف سخت مذمت کا اظہار کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکومت عوا م کے علاج و معالجے کے بلند و بانگ کھوکھلے نعروں کے سوا کچھ نہیں کرتی۔ ان کا کہنا تھا اسپتال میں دوائیں نہیں دی جاتیں، مریضوں کا کھانا برائے نام اور قیدیوں والا دیا جاتا ہے، غریبوں کا کوئی پْرسانِ حال نہیں۔ ورثا کا کہنا تھا لمس انتظا میہ کا کہنا ہے کہ مسلسل بجلی غائب ہونے کی وجہ سے اور اسپتال کے جنریٹر کے مسلسل چلنے کے باعث اس نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اس سلسلے میں نمائندے نے مسلسل واپڈا حیسکو کے ایس ڈی او ممتاز میمن اور دیگر اہلکاروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے فون اَٹینڈ نہ کیا، جبکہ شہر یوں اور سماجی تنظیموں نے حکومت اور متعلقہ حکام سے حیسکو واپڈا کے اس طرزِ عمل اور لاپروائی پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔