اس کے دو بچے فوت ہوگئے، یہ بستر سے اٹھتی ہی نہیں تھی، میں نے اسے کہا کہ اٹھو وگرنہ میں طلاق دے دوں گا، کیوں کہ میرا چولہا بند ہوگیا ہے، اس پر یہ اٹھی، یہ باتیں ایک معروف یوٹیوبر نے نیشنل ٹی وی پر اپنی بیوی کے بارے میں کہیں۔ جب وہ یہ فرما رہے تھے ساتھ بیٹھی بنت حوا بے بسی کی تصویر بنی آنسو بہارہی تھی، یقینی طور پر وہ اس وقت پر افسوس کررہی ہوگی جب اس نے شوبز کی چکا چوند سے متاثر ہوکر ان صاحب سے محبت کی شادی کی تھی۔
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہر دوسرا وی لاگر ؍ٹک ٹاکر یہ سمجھتا ہے کہ اگر اس کے وی لاگ میں، اس کی ٹک ٹاک ویڈیو میں عورت نہیں ہوگی تو اس کے وی لاگ پر ویوز نہیں آئیں گے، اسے پبلک شیئر نہیں کرے گی اور اگر ایسا نہیں ہوگا تو اسے پیسے نہیں ملیں اور پیسہ نہیں ملے گا تو گھر کا چولہا ٹھنڈا ہوجائے کیونکہ انہیں کوئی اور کام تو آتا نہیں، اور اگر آتا بھی ہے تو وہ کیوں کریں اور کیونکر کریں کیونکہ انہیں تو بیٹھ کر کھانے اور بغیر محنت کے کھانے کی عادت پڑ گئی ہے، بقول شاعر؛ کروں گا کیا میں اگر رشوت بھی چھوڑ دوں۔
یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ اوٹ پٹانگ حرکتیں کرکے لوگوں کو ہنسانے والی ویڈیوز بنا کر پیسا کمانے کا یہ سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ خوفناک ہوتا جارہا ہے، یہ ماضی قریب کی بات ہے جب ان ویڈیوز میں شازو نادر یا برائے نام ہی صنف نازک کی انٹری کی جاتی تھی، پھر وہ انٹری مستقل ہوئی، پہلے اس میں گرل فرینڈ یا ساتھی اداکار ہوتی تھی، پھر فیملی وی لاگنگ کے نام پر گھر کی عورتوں کا استعمال شروع کردیا گیا، کسی نے بیوی سے مار کھانے کی ویڈیو بنا کر شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی، کسی نے اپنے حاملہ ہونے کی ویڈیو بنائی، کسی نے کچھ تو کسی نے کچھ، اور پھر یہ نادان پیسے کے اس قدر پجاری ہوئے کہ بعض نے تو اپنا بیڈ روم تک دکھا ڈالا، گویا بیڈ روم ہی بیچ ڈالا۔
ایک وی لاگر مزید ایک قدم آگے بڑھیں اور ایک ویڈیو میں اپنی سگی بہن پر الزام لگادیا کہ وہ اس کے خاوند کے ساتھ غیر اخلاقی حرکتوں میں ملوث ہے جس پر وہ غم و غصہ کا اظہار کرتی ہے کہ بہن نے میرا گھر برباد کر دیا اور پھر وہ ویڈیو میں باقاعدہ ثبوت دکھاتی ہے۔ ایک اور وی لاگر وی لاگر کی بہن اپنی بھنویں اور بال کاٹ کر سامنے آتی ہے اور اپنی ویڈیو میں خود پر لگے الزامات کا جواب دیتی ہے۔
جب یہ سلسلہ ٹھنڈا پڑا تو نازیبا ویڈیو لیک کے ذریعے شہرت کو زندہ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا، پہلے گرل فرینڈز کی ویڈیوز لیک ہوتی تھیں اب جی ہاں افسوس اور دکھی دل کے ساتھ لکھنا پڑتا ہے کہ اب ان کے گھر کی عورتوں کی ویڈیوز لیک ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جیسا کہ حال ہی میں کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف یوٹیوبر کی بیوی کی مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائی ہوئی ویڈیو لیک ہوئی، جس پر وہ انتہائی پریشان نظر آئے، اور عوام الناس کا یہ کہنا تھا کہ جب بیوی کو بیچو گے تو یہ تو ہوگا۔
اگر آپ کا خیال ہے کہ یہ سلسلہ رک جائے گا تو یقینی طور پر آپ غلط فہمی کا شکا ر ہیں، وٹ نیکسٹ، وٹ نیکسٹ کرتے آپ آج یہاں تک تو آگئے ہیں کہ بیویوں تک کی نازیبا ویڈیوز لیک ہورہی ہیں، اس سے پہلے کہ کچھ نیا کرنے کے چکر میں آپ وہاں پہنچ جائیں جہاں ڈالروں کی برسات ہو، مگر آپ معاشرے میں عزّت کے ساتھ جینے اور سَر اٹھا کر چلنے کا لطف کھو دیں، آپ کی ساکھ اور کردار بے مول ہو جائے اور آپ کے ہاتھ میں صرف پچھتاوا جی ہاں صرف پچھتاوا ہو، آپ لوٹ آئیں، اپنی اقدار کی جانب، اپنے دین کی جانب۔
اگر ویڈیوز بنانی ہی ہیں تو کارآمد اور مفید موضوعات پر وی لاگنگ کی جائے، اور صرف اسی کو ذریعہ آمدن نہ بنایا جائے بلکہ اسے صرف شوق تک محدود رکھا جائے، چولہا چلانے کے لیے نوکری کریں، کاروبار کریں۔ اچھی اور معیاری ویڈیو بنائیں اپنی وی لاگنگ کے ذریعے سماجی برائیوں کو نہ صرف اجاگر کریں بلکہ ان کا سدّباب کرنے کی کوشش یا پھر ان کے خاتمے کا حل بھی پیش کریں۔
دوسری جانب ہم روزانہ کے معاملات کو تفریحی انداز میں پیش کرکے بھی عوام کو محظوظ کرسکتے ہیں، معلوماتی، مفید اور اصلاحی ویڈیو بھی بنا سکتے ہیں۔ تاہم روزانہ کے معاملات پر وی لاگنگ کرتے ہوئے ایک بات ذہن میں ضرور رکھیں کہ اپنے ذاتی معاملات کو، اپنے بیڈ روم کو، اپنی بیوی کو دنیا کے بازار میں پیش مت کریں کیونکہ ہر چیز برائے فروخت نہیں ہوتی۔
عوام الناس سے بھی گزارش ہے کہ عوام بھی جب کسی ویڈیو لیک کے بارے میں سنیں تو ایک دوسرے سے لنک مانگنے کے بجائے، یا لنک ڈھونڈنے کے بجائے ایسی ویڈیوز کو دیکھنا تو دور کی بات ان کا تذکرہ بھی نہ کریں۔ اور ایک آخری گزارش حکومت وقت سے بھی برائے کرم اس معاملے میں سخت سے سخت قانون سازی کی جائے اور اس پر عمل دارامد یقینی بنایا جائے کہیں ایسا نہ ہوکہ پانی سر سے گزر جائے۔