واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر سابق وزیراعظم عمران خان کی برطرفی میں امریکہ کے کردار کے الزامات کو “بے بنیاد” قرار دے کر مسترد کر دیا۔
واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان میتھیو ملر نے واضح کیا کہ عمران خان کے خلاف کارروائی صرف پاکستان کے عدالتی دائرہ اختیار میں آتی ہے اور امریکی انتخابات کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
لطیف کھوسہ کے اس بیان کے حوالے سے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ امریکی انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں تو عمران خان کی رہائی ممکن ہے اور امریکی اہلکار ڈونلڈ لو کی مبینہ سازش میں مداخلت کے دعوے پر، میتھیو ملر نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان کے سیاسی فیصلے اور عدالتی امور کا تعین پاکستانی عوام اور عدلیہ کا حق ہے۔
کینیڈا کی جانب سے بھارتی وزیر امیت شاہ کے خلاف سکھوں کی مبینہ سازش کے الزامات پر بھی امریکی محکمہ خارجہ نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس معاملے پر کینیڈا سے مشاورت جاری رکھی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس ہفتے پی ٹی آئی رہنما اور وکیل لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان نومبر میں عدلیہ سے ریلیف کے ذریعے رہائی پا سکتے ہیں اور امریکی انتخابات میں ممکنہ تبدیلیاں بھی اس صورتحال پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔