چینی سفیر کا بیان پاک چین تعلقات کی عکاسی نہیں کرتا ، ترجمان دفتر خارجہ

192

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان میں چینی سفیر کا حالیہ بیان حیران کن ہے، جو دونوں ممالک کے مضبوط سفارتی تعلقات کی درست عکاسی نہیں کرتا۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ چینی شہریوں کے ساتھ پیش آنے والے چند بدقسمت واقعات کی تحقیقات کے لیے پاکستان نے چین کو آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت نے چینی باشندوں، منصوبوں اور کمپنیوں کی حفاظت کے عزم کی تجدید کی ہے۔

ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی کانفرنس کے دوران وزیراعظم نے چینی ہم منصب کو چینی شہریوں کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی سفیر کا بیان نہ صرف حیران کن ہے بلکہ یہ پاک چین کی روایات کے بھی منافی ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک روسی شہری کے اغوا کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر رپورٹس دیکھی ہیں، لیکن تفصیلات مکمل ہونے تک اس کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ یہ ایک خاص معاملہ ہے جو عوام کے دلوں کو چھو لیتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ امریکا میں ایک سزا یافتہ فرد صرف رحم کی درخواست کر سکتا ہے، اور وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جانب سے ایسی درخواست کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔

کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں سوال پر ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وہ کسی بھی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتے ہیں، اور پاکستان کا کالعدم ٹی ٹی پی جیسے دہشتگرد گروہوں کے ساتھ مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغان حکومت کو کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشتگرد گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرنی چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ہم ایران کے علاقے خاشک میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، اور پاکستان اور ایران دہشت گردی کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔