لاہور : پنجاب حکومت نے شہر میں بڑھتی ہوئی اسموگ کے پیش نظر تمام تعلیمی اداروں کو جمعہ سے اتوار تک تین دن کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ تعلیم کے مطابق بچوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، اور اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی پر غور جاری ہے۔
لاہور میں فضائی آلودگی کے اعداد و شمار سنگین صورتحال کی نشاندہی کرتے ہیں۔ IQAir کے مطابق شہر کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 208 ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ بعض مقامات پر یہ بہت زیادہ ہے۔ شالیمار ہل پر AQI 170، ٹاؤن ہال پر 209، پنجاب یونیورسٹی پر 199، امریکی قونصل خانے کے قریب 322، یو ایم ٹی پر 277 اور جیل روڈ پر 246 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
محکمہ ماحولیات کے ترجمان کے مطابق اسکولوں کے اوقات میں تبدیلی کا حتمی فیصلہ نومبر کے اوائل میں اسموگ کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔
اس وقت لاہور پاکستان کا سب سے آلودہ اور عالمی سطح پر دوسرا سب سے آلودہ شہر قرار دیا گیا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت نے ‘گرین لاک ڈاؤن’ کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت مخصوص علاقوں میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔ علاوہ ازیں، ان علاقوں میں آٹو رکشہ کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے، اور رات 8 بجے کے بعد بیرونی باربی کیو پر بھی پابندی ہوگی۔
گرین لاک ڈاؤن سے متاثرہ علاقوں میں شالیمار ہل سے گلشن سنیما، ایبٹ روڈ، اور ایمپریس روڈ سمیت کئی دیگر علاقے شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھنے کا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے تاکہ دونوں علاقوں میں بڑھتی ہوئی اسموگ کے مسئلے پر فوری توجہ دی جا سکے۔ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے بھی اسموگ کے بڑھتے ہوئے بحران پر غور کرنے کے لیے خصوصی اجلاس بلایا ہے۔