ریاض: سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری کا حجم 2.2 ارب ڈالر سے بڑھا کر 2.8 ارب ڈالر کرنے کا اعلان کردیا۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں وزیرِاعظم محمد شہباز شریف اور سعودی وزیرِ سرمایہ کاری و مشیرِ شاہی دیوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر وفاقی وزرا خواجہ آصف، اسحاق ڈار ، عطا تارڑ، جام کمال خان اور وزارت خارجہ کے حکام بھی موجود تھے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ مالی معاملات میں پاکستان سے تعاون پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہیں، سعودی عرب سے سمجھوتوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی عمل شروع ہوچکا، پاکستان اور سعودی عرب مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیوچر انویسٹمنٹ اینیشیٹو سعودی ولی عہد کا ویژنری منصوبہ ہے، جس سے مجھے خطاب کا موقع ملا، امید ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، ہم سعودی عرب کی ضرورت کے مطابق ہنر مند افرادی قوت فراہم کریں گے۔
اس موقع پر سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان شہبازشریف اور ان کے وفد کی میزبانی اعزاز کی بات ہے، شہبازشریف کی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات نتیجہ خیز رہی۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب لاکھوں پاکستانیوں کے لیے دوسرا گھر ہے، شہبازشریف نے فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو کانفرنس میں شرکت کی،انہوں نے کانفرنس سے خطاب میں حکومت پاکستان کا وژن پیش کیا۔
سعودی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنارہے ہیں ، طے پانے والے سمجھوتوں کے تحت سرمایہ کاری کا حجم بڑھ کر 2.8ارب ڈالر ہوگیا ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے 27سمجھوتوں میں سے پانچ پر عملدرآمد ہوچکا ہے ۔
قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سعودی وزیر سرمایہ کاری اور شاہی دیوان کے مشیر کی ملاقات ہوئی ، دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف اقتصادی اقدامات پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری کے 9 سے 11 اکتوبر کو نجی شعبے کے ایک بڑے وفد کے ساتھ پاکستان کے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دورے کے دوران پاکستان میں دستخط کی گئیں مفاہمتی یادداشتوں کے ٹھوس سرمایہ کاری اور تجارتی معاہدوں کی شکل میں مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے پاک-سعودیہ مضبوط اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے نئے مواقع پیدا کرنے کی رفتار کو جاری رکھنے پر بھی گفتگو کی، انہوں نے پاکستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعاون کی کوششوں اور عزم پر سعودی وزیر خالد الفالح کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے وژن 2030 کے پس منظر میں دونوں ممالک کے لیے موجود اقتصادی مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات میں وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان، وزیرِ پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیرِ تجارت جام کمال خان اور وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے