کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی دنوں سے پانی کی فراہمی معطل ہے، جس کے باعث شہریوں کو مہنگے داموں پانی خریدنا پڑ رہا ہے۔ گرم موسم میں پانی کی عدم دستیابی سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کراچی واٹر کارپوریشن نے گزشتہ ہفتے تکنیکی وجوہات کے باعث چار دن کے لیے پانی کی فراہمی روکنے کا اعلان کیا تھا، تاہم کئی روز گزرنے کے باوجود پرانا شہر، لیاری، کھارادر، لانڈھی، نارتھ ناظم آباد اور نیو کراچی سمیت دیگر علاقوں میں سپلائی بحال نہیں ہو سکی۔ پانی کی کمیابی سے گھریلو امور متاثر ہو رہے ہیں، اور لوگ ٹینکرز کے ذریعے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔
حکام کے مطابق کراچی کی روزانہ کی ضروریات 120 کروڑ گیلن ہیں، جبکہ دھابیجی اور حب کینال سے صرف 60 کروڑ گیلن پانی فراہم ہوتا ہے۔ لائن لاسز اور چوری کے باعث شہر کو نصف سے بھی کم پانی دستیاب ہوتا ہے۔ اس کمی کی ایک وجہ پانی کی غیر منصفانہ تقسیم بھی ہے۔
دوسری جانب کراچی واٹر کارپوریشن کے چیئرمین اور کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے حب کینال سے 10 ملین گیلن پانی شہر کو فراہم کرنے کے لیے ایک میگا پراجیکٹ کا آغاز کر دیا ہے، جو 2025 میں 16 ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوگا۔ اس منصوبے سے کیماڑی، مغربی اور وسطی اضلاع میں پانی کی فراہمی میں بہتری کی امید کی جا رہی ہے۔