واشنگٹن:لبنان میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کو روکنے کے لیے امریکا نےاقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد کیلیے نئی تجویز پر غور کرنا شروع کردیا ہے، حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی کے لیے امریکا نے کردار ادا کرنے کا عزم کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سینئر سفارتکار نے کہا ہےکہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی کو 2006 میں منظور ہونے والی پالیسی کے تحت عمل میں لایا جائے گا، غزہ کے بعد لبنا ن میں شروع ہونے والی جنگ کافی حدتک خطرناک ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ قرارداد جنوبی لبنان کو اسلحے سے پاک اور خودمختار رکھنے کے لئے 2006 میں منظور کی گئی تھی اور یہی قرارداد گزشتہ برس اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کے خاتمے کے لیے بات چیت کا باعث بنی تھی۔
خیال رہےکہ اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ رکنے کے بجائے مزید بڑھ گیا ہے، غزہ میں دہشت گرد کارروائیوں کے بعد صیہونی فورسز نے لبنا ن اور شام پر بھی حملے شروع کردیے ہیں، جس میں آئے روز اضافہ ہورہاہے، اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں میں زیادہ تر رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جاتاہے، عالمی ادارے بھی اسرائیلی درندگی پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔