کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی نے منگل کو اپنے اجلاس میں امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی، یہ قرارداد جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر محمد فاروق فرحان نے پیش کی تھی،قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک و قوم کی مظلوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی آج امریکا کی قید میں ظلم و جبر کی تصویر بنی ہوئی ہے،23ستمبر 2010 ء میں امریکی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 86 سال قید نا حق کی سزا سنائی تھی، جس میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا تھا۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عافیہ کے اہل خانہ کے مطابق قید ناحق میں عافیہ کی صحت دن بہ دن گراوٹ کا شکار ہے،قیدمیں عافیہ کی نہ تو عزت محفوظ ہے نہ ہی صحت ، عافیہ کی قوتِ سماعت اور قوتِ بصارت مکمل طور پر متاثر ہیں،دینی عبادات اور اقدار کا پاس رکھنے پر قدغن ہے ایسے میں یہ ایوان حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ قوم کی بیٹی کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش کی جائے،یہ ایوان مطالبہ کرتاہے کہ قوم اور سندھ ھرتی کی بیٹی کو باعزت طورپر فوری وطن واپسی کا انتظام کیاجائے ۔ صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے قرارداد پر کہا کہ آپ سب کے علم میں ہوگا کہ وفاقی حکومت نے پہلے ہی یہ اعلان کیا ہوا ہے کہ وہ ایک ہائی پروفائل کمیٹی ،وفد امریکا بھیج رہی ہے جس میں سینیٹرز ،سابق سینیٹرز،ارکان قومی اسمبلی،میڈیا کے نمائندے،ڈاکٹرز اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی شامل ہیں جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اٹارنی جنرل نے بھی اس حوالے سے حکومتی موقف وہاں دیا ہوا ہے۔ اس قرارداد کو منظور کرلیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے تاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے حوالے سے سندھ اسمبلی کا موقف بھی چلا جائے۔ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے محمد فاروق فرحان نے کہا کہ آج اگر امریکا ہماری بات نہیں مان رہا ہے تو اس میں ہماری سنجیدگی کی کمی ہے۔ اگر ہماری حکومت سنجیدہ کوششیں کرے تو ایسا نہیں ہو سکتا کہ امریکا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کا ہمارا مطالبہ تسلیم نہ کرے اس لیے اس ایوان کے ذریعے پوری قوم کا یہ مطالبہ ہے کہ ہماری بہن اور پاکستانی قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو جلدازجلد پاکستان واپس لایا جائے۔